Friday, November 12, 2004

گدھا ہرگز نہیں !

ہماری بڑی بہن ، جو اب ماں کا مقام پانے والی ہیں ، فون پر مجھ سے زعفران بھیجنے کی فرمائش کرنے لگیں ، میں نے کہا بھئی انشاء اللہ ضرور سے بھیجدوں گا ـ ہمارے دوست کو بھی زعفران کی ضرورت تھی ، جو اپنے گھر بھیجنا چاہتے تھے ـ زعفران خریدنے کا یہ میرا پہلا تجربہ ہے ـ ہم دونوں دوست دائرہ دبئی میں السبخہ بس اسٹیشن کے پیچھے ایک ایرانی کی دکان پر پہنچے ، میرے دوست کے خیال میں یہ ایرانی بہترین زعفران فروخت کرتا ہے ـ ایرانی کی دکان میں گاہکوں کا رش تھا ، لوگ مختلف اشیاء خرید رہے تھے ، مجھے اندازہ ہوا ، واقع اس دکان میں بہترین اشیاء کم داموں میں فروخت ہورہی تھی ـ میرے دوست نے دکان مالک ایرانی سے پوچھا: چچا ، ہمیں زعفران چاہئیے ـ دکاندار : ہاں ! زعفران ملیں گے ، کتنے کا چاہئیے؟ دوست نے مجھ سے پوچھا : شعیب ! تجھے کتنے کا چاہئیے رے؟ میں نے تھوڑا اونچا پوچھا : ایک کلو کتنے میں ملتا ہے؟ اتنا سننا تھا ، دکاندار اور دکان میں موجود تمام لوگ مجھے اوپر سے نیچے تک دیکھنے لگے ـ میں پریشان کہ کیا کہہ دیا جس کی وجہ سے سب مجھے دیکھ رہے ہیں ـ مجھے جھنجوڑتے ہوئے دوست نے کہا: ابے اوہ ! ہوش میں تو ہے ! کیا رے ایک کلو زعفران خریدے گا؟؟ میں نے کہا : ہاں بھئی، یہی تو پوچھ رہا ہوں کہ ایک کلو زعفران کی قیمت کیا ہے ـ دوست نے کھلکھلاتے ہوئے پھر مجھ سے کہا : ارے پاگل تو نہیں ہوگیا، اس سے پہلے کبھی زعفران خریدا ہے کہ نہیں ؟ میرے خیال سے ایک کلو زعفران اس دکان میں بھی نہیں ہونگے! میں کچھ شرمندہ سا ہوگیا ، آہستہ سے دوست کے کان میں غصّے سے کہا: بات کیا ہے ، ایسا کیا غلط کہہ دیا کہ میرا مذاق اڑا رہا ہے ، ہاں پہلی مرتبہ زعفران خرید رہا ہوں ـ اب تو ہی بتادے کہ زعفران کیسے خریدتے ہیں ـ دوست نے مجھ سے کہا : ارے یار ! ایک کلو زعفران کوئی نہیں خریدتا ، زعفران کی قیمت سونے کے زیورات کے برابر ہوتی ہے ـ یہاں اس دکان پر سو فیصد اصلی زعفران فروخت ہوتے ہیں ، ایک گرام زعفران کی قیمت دس درھم (ایک سو بیس روپئیے ہندوستانی) ہے ـ کک کک کیا !!!! صرف ایک گرام زعفران کی قیمت دس درھم !!! میری بھنویں چڑھ گئیں ـ میں نے پوچھا ’’دیکھنا چاہوں گا کہ ایک گرام زعفران کی مقدار کیا ہے ‘‘ دکاندار نے ایک گرام والی زعفران کی ڈبیہ دکھایا جس میں زعفران چٹکی کے برابر تھے ـ میرے دوست نے تیس گرام زعفران خریدے ـ مجھے کچھ سمجھ میں نہیں آرہا ، گھر میں امّی یا ابّا زعفران خرید لاتے تھے ، کبھی ایسا نہیں ہوا کہ خود زعفران خریدا ہو ـ خیر دوست کی دیکھا دیکھی میں نے بھی تیس گرام زعفران خریدلیا آخر اپنی بڑی بہن کیلئے ہی تو ہے ـ گھر میں کھانے کیلئے مستی یا نخرے بازی کرتا تو امّی کہتیں: ’’گدھا کیا جانے زعفران کی قدر‘‘ کئی مرتبہ امّی ابّا سے ، دوست و احباب سے یہ مثل سن چکا ہوں ، مگر سمجھنے کی کوشش کبھی نہیں کیا کہ ایسا کیوں کہا جاتا ہے ’’گدھا زعفران کی قدر کیا جانے‘‘ دوسرے دن آفس میں دوست نے کل والی بات سب کو سنادی ’’شعیب چلا ایک کلو زعفران خریدنے!‘‘ اتنا سنتے ہی آفس میں موجود تمام لوگ ہنس ہنس کر لوٹ پوٹ ہورہے تھے ـ میں اپنی ناک بھنویں چڑھاکر کمپیوٹر پر کام میں لگ گیا، دیکھتے ہی یہ بات پوری کمپنی میں پھیل گئی ـ اب بھلا مجھے کیا معلوم تھا کہ زعفران کی قیمت کیا ہے؟ کبھی زندگی میں زعفران نہیں خریدا ، گھر میں تو دیکھا تھا کہ زعفران طرح طرح کے میٹھوں میں اور بریانی ڈالا جاتا ہے تاکہ ذائقے کے ساتھ خوشبو بھی رہے ـ زعفران تو کئی مرتبہ کھایا ہے ، گھر میں استعمال ہوتے ہوئے دیکھا ہے مگر خریدا کبھی نہیں اور ’’میں گدھا؟ ہرگز نہیں!‘‘ـ

Post a Comment

ہندوستان سے پہلا اُردو بلاگ
First Urdu Blog from India

IndiBlogger - The Largest Indian Blogger Community

حالیہ تحریریں

اسپیشل افیکٹس
مذہب نہیں سکھاتا آپس میں بیر رکھنا ــــ بالکل جھوٹ...

Hindi Blog

Urdu Graphic Blog

Motion Blog

Powered by ShoutJax

Counters