8.5
سنتے ہی دل دہل گیا، زیادہ سے زیادہ ٦ء٥ ریکٹر اسکیل کی دہشت سے تو سب کچھ دہل جاتا ہے مگر کل اتوار کے ہولناک زلزلے کی خبریں سننے اور ٹی وی پر دیکھنے کے بعد بہت افسوس ہوا، پتہ نہیں یہ چھوٹے چھوٹے جزیرے انڈومان اور نکوبار آج ہیں بھی یا نہیں کیوں کہ یہ ٨ء٥ ریکٹر اسکیل کا زلزلہ کوئی معمولی قیامت نہیں ہے جو انڈونیشیا کی ریاست سماترا سے لیکر ہزاروں کلومیٹر دور ہندوستان کے مشرق میں ساحلی علاقوں کو ہلاکر رکھ دیا اور نہیں معلوم ان کے درمیان موجود جزیروں کا کیا حشر ہوا ہوگا اور میں تصور بھی نہیں کرسکتا کہ زلزلے کی وجہ سے ساحلوں پر سمندر کی موجیں دس میٹر اونچی چل رہی ہیں ـ ہنستی کھیلتی زندگی میں اچانک قیامت کا برپا ہوجانا بہت بڑے دکھ کی بات ہے ـ ابھی یہاں بلاگ کیلئے پوسٹ لکھ رہا ہوں اور ریڈیو پر مزید ہزاروں اموات کی اطلاع دیجا رہی ہے ـ