جو بھی ہو
میں مانتا ہوں موٹا پا ایک بیماری ہے، موٹا پا صحت کیلئے مضر ہے اور موٹاپے سے انسان بہت جلد مرجاتا ہے مگر میں کیا کروں کھانے کا اتنا شوقین ہوں کہ اپنے موٹاپے کی طرف توجہ ہی نہیں دیتا اگر دیتا بھی ہوں تو خود جواب بھی رکھتا ہوں ’’جو بھی ہوگا دیکھا جائے گا‘‘ـ
مجھے یہاں عام ہوٹلوں کے کھانے پسند نہیں، صبح کو چائے کے ساتھ چیز کھاتا ہوں، دوپہر میں آلو کے چپس اور کیک کیساتھ جوس پیتا تھا مگر اب باقاعدہ کھانا کھا رہا ہوں ـ رات میں برگر اور شورما کھانے کے بعد سونے سے پہلے دودھ پیتا ہوں ـ ہر دو دن میں ایک بار پیٹزاہٹ یا پھر کے ایف سی ریسٹورنٹس میں کھاتا ہوں ـ اسکے علاوہ دوسری بہت ساری تیل والی غذائیں، کیک اور چاکلیٹ وغیرہ خوب کھاتا ہوں ـ
دوست مجھے موٹو کہتے تھے تو بہت غصّہ آتا تھا مگر اب نہیں، کیوں کہ موٹو کہہ کر چھیڑنے والوں کی طرف توجہ ہی نہیں دیتا ـ دوست کہتے ہیں: ’’شعیب کو دیکھو کھاتا پیتا ہمیشہ خوش رہتا ہے، اسے ذرا بھی ٹینشن نہیں‘‘ ـ میں بھی یہی چاہتا ہوں کیونکہ مجھے ٹینشن لینا پسند نہیں اور جب بھی ٹینشن ہو خوب کھاتا ہوں اور جب غصّہ آتا ہے تب بھی خوب کھاتا ہوں، مجھے ہمیشہ کھاتے پیتے خوش رہنا پسند ہے ـ کل جو ہوگا اچھا ہی ہوگا ـ