میک اپ
اپنا ایک ساتھی انڈیا جارہا ہے، ابھی سے خریداری شروع کرچکا ہے، ڈی وی ڈی، گھڑیاں، زیورات، کپڑے، چاکلیٹس وغیرہ، اب صرف ہوائی جہاز کا ٹکٹ خریدنا باقی ہے ـ خریداری کرتے وقت اس نے مجھ سے پوچھا کہ گھر والوں کیلئے اور کیا کیا خریدوں؟ میں نے اسے رائے دیا کہ اپنی بہنوں کیلئے میک اپ سیٹ بھی خریدلے ـ کہنے لگا مجھے میک اپ قطعی پسند نہیں، جہاں تک ہوسکے ضروری سامان لیکر جاؤں گا مگر میک اپ سیٹ ہرگز نہیں ـ میں نے پوچھا کیوں نہیں؟ جواب میں کہنے لگا اسلام میں میک اپ کرنا جائز نہیں اور مجھے خود میک شدہ چہرے بالکل پسند نہیں ـ میں نے اسکی طرف دیکھتے ہوئے پوچھا: تم اپنے چہرے پر شیو کیوں کرتے ہو؟ جبکہ مردوں کو داڑھی رکھنا اسلام میں ضروری ہے؟ میرے دوست نے اسکا کوئی صحیح جواز پیش نہیں کیا اور ٹال مٹول کرکے کنارے ہوگیا ـ میں نے اسے سمجھاتے ہوئے کہا: جس طرح تم خوبرو نظر آنے کیلئے اپنے چہرے سے داڑھی صاف کرتے ہو اسی طرح زیورات پہننا اور میک اپ کرنا عورت کا حق ہے اور اسکی ضرورت بھی ہے ـ مگر میرا دوست کہتا ہے اسے میک اپ بالکل پسند نہیں اور اس نے کہا کہ وہ اپنی بہنوں کو بھی میک اپ کرنے پر سختی سے منع کر رکھا ہے ـ خیر یہ میرے دوست کی جہالت ہے کہ خود اپنے چہرے پر شیونگ لیتا ہے اور اپنی بہنوں کو میک اپ کرنے سے منع کرتا ہے لیکن میں نے تو اپنی بہنوں کیلئے بہت سارا میک اپ کا سامان پارسل کرچکا ہوں اور آگے بھی انکی خواہشات کو مدنظر رکھتے ہوئے مدد کرتا رہوں گا ـ میری نظر میں عورت ہو یا مرد دونوں کو برابر کا حق ہے کہ وہ اپنی مرضی کے مطابق رہیں ـ میری نیک تمنّائیں میرے دوست کیساتھ ہیں کہ سہاگ رات کو اسکی بیوی بغیر میک اپ میں آئے جسے دیکھ کر میرے دوست کو احساس ہو کہ عورت کا میک اپ کرنا کتنا ضروری ہے ـ