ماڈرن نقشہ
لائبریری میں بوسیدہ دیمک لگی سو سال پرانی کتاب کے اوراق چھانٹ رہا تھا کہ اچانک ایک نقشے پر نظر پڑی جس کے نیچے لکھا تھا ’’ورلڈ میاپ‘‘ ـ پہلے تو سمجھا آج سے سو سال قبل لوگوں کو دنیا کے نقشے کے بارے زیادہ علم نہیں تھا، شاید اسی لئے خیالی نقشہ بنادیا ہوگا ـ کیونکہ آج کے ماڈرن نقشے اور پرانے زمانے کے خیالی نقشے میں زمین آسمان کا فرق نظر آرہا تھا ـ
حالیہ انگریزی فلم ’’الیکزینڈر‘‘ میں بھی بالکل ویسا ہی دنیا کا نقشہ دکھایا گیا جیسا میں نے پرانی کتاب میں دیکھا تھا یعنی بتایا جارہا ہے کہ ہزاروں سال قبل افریقہ جنوبی ہندوستان کی جانب تیڑھا سویا ہوا، شمالی امریکہ یوروپ کو چومتا ہوا، آسٹریلیا افریقہ کو پکڑے لٹکا ہوا یعنی کہ پوری دنیا ایکدم سکڑی ہوئی لگ رہی تھی مطلب یہ ہے کہ آج دنیا میں پھیلے ہوئے سارے ممالک ہزاروں سال قبل ایکدوسرے سے جڑے ہوئے یعنی ایک تھے ـ
میں بھی سوچوں ہزاروں سال پہلے لوگ کس طرح ایکدوسرے ملکوں کا سفر کرتے تھے، کیونکہ میرے دماغ میں ہمیشہ سے دنیا کا ماڈرن نقشہ ہی چھایا ہوا تھا ـ