طرزِ فیشن
صرف لبنان ہی نہیں، سعودی عرب اور امارات کے لوکل شہری بھی یوروپی طرز فیشن پسند کرتے ہیں ـ اس وقت امارات کے فیشن ملبوسات میں ساٹھ فیصد برانڈس یوروپی ممالک کے ہی ہیں اور میں جس کمپنی میں کام کر رہا ہوں، ہمارے مالک کے پاس جملہ آٹھ یوروپی برانڈس کے حقوق محفوظ ہیں جن میں عالمی معیار کے پیر کارڈن، ڈانیل ہیچٹر، ٹیڈ لاپیڈوس، ویرری، ورچاسی اور چیروٹی شامل ہیں ـ
یوروپ کے بعد دوسرا نمبر ہندوستانی ملبوسات کا ہے ـ ویسے یہاں ہندوستانی طرز کے کپڑے صرف ہندوستانی ہی خریدتے ہیں ـ امارات میں آبادی کے لحاظ سے ہندوستانی ملبوسات کی شورومس زیادہ ہیں ـ دوسرے ممالک کے ملبوسات سے ہندوستانی ملبوسات سستے اور معیاری بھی ہوتے ہیں ـ یہاں کے اخباروں میں جس طرح یوروپی برانڈس کے بڑے بڑے اشتہارات شائع ہوتے ہیں اسی کے ساتھ ہندوستانی برانڈس کے بھی لاتعداد رنگین اشتہارات دیکھنے کو ملتے ہیں ـ
ہماری کمپنی کے ملبوسات جو معیاری برانڈس کے اعتبار سے قیمتیں آسمان کو چھوتی ہیں مگر ہم ورکرس کیلئے تیس فیصد رعایت بھی ہے ـ یہاں امارات میں بھی کئی کمپنیاں ہیں جو ملبوسات تیار کرتی ہیں مگر اکثر ملبوسات امپورٹ ہوتے ہیں ـ عام قسم کے کیژیول لباس جیسے جیکٹ، اوؤر کوٹ، اسپورٹس ویئر اور جوتے وغیرہ ہندوستان اور چین سے امپورٹ ہوتے ہیں ـ