روزگار
چندہ وصول کرنا بھی اب روزگار میں شامل نظر آرہا ہے ـ دینی مدرسے جو اکثر چندوں سے ضرورتیں پوری کرتے ہیں، باقاعدہ چندہ وصول کنندگان کی ایک ٹیم تشکیل دیتے ہیں جنہیں ماہانہ تنخواہ یا کمیشن دیا جاتا ہے ـ یہ چندہ وصول کرنے والے پورے یا ادھورے مولوی ہوتے ہیں جو پیدل یا سائیکل کے ذریعے شہر در شہر چکر کاٹتے ہیں اور پھر شام کو کمیٹی کے دفتر پہنچ کر جس طرح آٹو رکشہ ڈرائیور شام کو مالک کے پاس آکر حساب کرتا ہے ـ پہلے پہلے دینی مدرسوں کیلئے چندہ وصول کرنے والے صرف بوڑھے لوگ نظر آتے تھے مگر اب نوجوان مولوی بھی اس خدمت میں یعنی کہ ہنر سے روزگار میں پیش پیش ہیں ـ یہ غلط بات ہے کہ مولوی محنت نہیں کرتے ـ مولوی بھی محنت کرتے ہیں در در بھٹک کر چندہ وصول کرتے ہیں ـ شاید یہ بھی روزگار کی ایک قسم ہے ـ