Friday, February 25, 2005

بیلے ڈانس

کمر ہلاتے، سینہ نچاتے، واہ کیا خوب ڈانس تھا ـ نچنیا یعنی ناچنے والیاں لبنان کی تھیں جو کہ بیلے ڈانس کیلئے مشہور ہے اور واقعی بہت ہی حسین اور خوبصورت بھی تھیں ـ پچھلے روز اپنے ایک معزز دوست کے ساتھ دبئی میں ایک پانچ ستارہ ہوٹل جانا نصیب ہوا جہاں یہ بیلے ڈانس جو صرف امیروں کیلئے مخصوص تھا مگر ہمارے معزز دوست کے طفیل مجھے بھی دو گھنٹوں کیلئے امیر بننا پڑا ـ ہوٹل اور ہوٹل کا نظام بڑا ہی شاندار تھا جس کا جواب نہیں اور آخر پانچ ستارہ ہوٹل ہے تو نظام بھی عالیشان ہی ہونا چاہئیے ـ لبنان کی مخصوص بیلے ڈانسرس رنگ برنگے لباسوں میں پتلی نازک سی لڑکیاں میرے سامنے اپنی کمر مٹکاتے ہوئے ـ ـ ـ میں تو بنا شراب کے مدہوش ہوگیا ـ شیخ لوگ روپیہ پانی کی طرح بہا رہے تھے، پورا ہال مدہوشی میں ڈوبا ہوا تھا ـ حسین لڑکیاں گلاسوں میں شراب انڈیل انڈیل کر ارباب کو اور مدہوش کر رہی تھیں ـ میرے رگ رگ میں گرم خون دوڑنے لگا اور سامنے رنگ بکھیرتا حسن ـ واقعی امیروں کی زندگی بھی بہت خوبصورت ہوتی ہے ـ کاش کہ میں بھی امیر ہوتا اور روزانہ رنگ برنگی محفلیں سجاکر روپیہ پانی کی طرح بہاتا ـ کاش ـ ـ ـ اس مدہوش محفل میں جتنے بھی امیر لوگ تشریف فرما تھے، یہ وہی لوگ ہیں جن کا سماج میں اونچا مقام ہے اور یہ لوگ مذہبی اجتماعوں میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں ـ مجھے تو شک ہے کہ یہ انکی اپنی دولت ہے یا عوام کی یا پھر سرکاری خرچے پر ـ کیونکہ جو محنت کرکے روپیہ کماتا ہے وہ فضول میں ایک روپیہ بھی خرچ کرنا پسند نہیں کرتا ـ یہ امیر لوگ ایک طرف نہایت ہی شریف ہونے کا ڈھونگ کرتے ہیں اور دوسری طرف اپنی من مانی ـ یہ لوگ اپنی خواہشات کیلئے روپیہ پانی کی طرح بہا دیتے ہیں اگر کوئی غریب ان سے دس روپئے مانگے تو دھتکار دیتے ہیں ـ ـ ـ ـ میں اپنے الفاظ واپس لیتا ہوں ـ نہیں چاہئے مجھے ایسی دولت اور نہ ہی مجھے امیر بننا پسند ہے جس سے فخر، غرور، بدتمیزی، انا پرستی جنم لیتی ہے ـ یہاں تک کہ ماں باپ اور بزرگوں کا احترام نہیں اور نہ ہی غریبوں اور محتاجوں سے ہمدردی ـ

Post a Comment

ہندوستان سے پہلا اُردو بلاگ
First Urdu Blog from India

IndiBlogger - The Largest Indian Blogger Community

حالیہ تحریریں

انٹرنیٹ
روزگار
گرین چائے
طرزِ فیشن
ماموں
انیمیٹر
زبردست
یومِ حیوانیت
بچت
جنوبی ہند

Hindi Blog

Urdu Graphic Blog

Motion Blog

Powered by ShoutJax

Counters