Friday, March 04, 2005

کچھ باتیں سائنس اور عقل کی پہنچ سے باہر ہوتی ہیں

دعاؤں کی افادیت کو دیکھ کر مغرب کے عیسائی مبلغین نے اسے بھی کیش کرنا شروع کردیا ہے ـ ان میں ایک بڑا نام ہے امریکہ کے بینی ہن کا جنہیں مایوس مریضوں کو شفا عطا کرنے کا دعوی ہے ـ یروشلم میں پیدا ہوئے، کینیڈا میں پلے بڑھے ہن، امریکہ کے مالدار طبقے سے تعلق رکھتے ہیں ـ گیارہ سال کی عمر میں خواب میں انہیں حضرت عیسی سے ہمکلامی کا شرف حاصل ہوا جن سے ان کو بیماروں کی شفایابی کا وردان ملا ـ ٢١ سال تک ہکلانے والے ہن، ١٩٧٤ میں جب اپنا پہلا خطبہ دینے کے لئے کھڑے ہوئے تو انہیں ایسا لگا جیسے کوئی برقی رو ان کی زبان کو چھوگئی ہے ـ ان کی ہکلاہٹ غائب ہوگئی اور اسی کے ساتھ شروع ہوا ان کا مبینہ کراماتی سلسلہ ـ پچھلے سال ممبئی میں دس سے پندرہ لاکھ افراد نے ان کے پروگرام میں شرکت کی تھی ـ بینی ہن کا دعوی مبنی برحقیقت ہے یا وہ بھی دوسروں کی طرح ایک فراڈ ہیں؟ جواب جاننے کے لئے ہمیں چند دوسرے سوالات کو ذہن میں رکھنا ہوگا ـ اسٹیج پر صرف شفایاب لوگوں ہی کو کیوں بلایا جاتا ہے؟ شفا پانے والے حضرات کیا ہمیشہ کے لئے بیماری سے چھٹکارا پالیتے ہیں؟ شفا کی سند دینے کیلئے ہن کے ڈاکٹروں کی ٹیم کی بجائے مقامی ڈاکٹروں کو کیوں مدعو نہیں کیا جاتا؟ ہن اور ان کے گروہ کے لوگ ان سوالات کا جواب دینے سے گریز کرتے ہیں اور اسے علاج بالاعتقاد قرار دیتے ہیں ـ ہم یہ بھی بتادیں کہ مغرب میں ہن ایک متنازعہ شخصیت ہیں ـ ان کے ناقدین میں مذہب پرست اور عقلیت پسند دونوں شامل ہیں اور ان کے دعوؤں کو شک کی نظر سے دیکھتے ہیں ـ دسمبر ٢٠٠٢ اور نومبر ٢٠٠٤ میں این بی سی ڈیڈ لائن اور کینیڈین براڈ کاسٹنگ کارپوریشن نے تحقیقات کے بعد ہن کے دعوؤں کو غلط اور جھوٹا قرار دیا اور ان کے ذرائع آمدنی اور اخراجات کے بارے میں چونکا دینے والے انکشافات کئے ـ اب آیئے حقیقت کی طرف ـ یہ بنگلور والے پروگرام کی بات ہے ـ پورا گراؤنڈ ــ اٹھو اور شفایاب ہوجاؤ ــ کی پکار سے گونج رہا ہے ـ اسٹیج پر شفایابوں کی پریڈ کرائی جارہی ہے ـ ریٹائرڈ کرنل سیموئل جن کے جسم کے دائیں حصے پر فالج کا اثر ہے ـ اپنی بیوی کے ساتھ ہن کی معجزاتی قوت سے فیضیاب ہونے کیلئے جیسے تیسے اسٹیج کی طرف بڑھ رہے ہیں لیکن منتظمین انہیں یہ کہہ کر لوٹا دیتے ہیں کہ اسٹیج پر صرف شفا یافتہ لوگوں کو جانے کی اجازت ہے ـ اتنے میں ایک دوسرا شخص اسٹیج کے گرد لگی باڑ کو پھلانگتا ہوا پروگرام والینٹرز تک پہنچتا ہے اور انہیں اپنی بیماری اور شفا کے بارے میں بتاتا ہے ایک امریکی والینٹر ہن کو مخاطب کرتے ہوئے کہتا ہے ــ پیسٹر پیسٹر (پادری) اسے دیکھئے ـ یہ شخص برسوں سے چلنے پھرنے سے معذور تھا اس جلسے میں شرکت کے بعد یہ معجزاتی طور پر ٹھیک ہوگیا ہے اب یہ چل پھر سکتا ہے اور دوڑ سکتا ہے سچ تو یہ ہے کہ یہ باڑ کو پھلانگتے ہوئے آپ کے پاس آیا ہے‘‘ ــــــ ہن ــ خدا یا تیری تعریف ہو ــ کہتے ہوئے اس شخص کی ٹھڈی کو ٹھوکا دیتے ہیں لیکن یہ شخص دوسروں کی طرح گرتا نہیں ویسے ہی کھڑا رہتا ہے اور تھوڑی دیر بعد مجمع میں گم ہوجاتا ہے ـ اب اصل کہانی سنئے مذکورہ شخص انگریزی اخبار ٹائمز آف انڈیا کا نمائندہ تھا جس نے حقیقتِ حال جاننے کیلئے فرضی بیماری اور شفا کا ڈھونگ رچا تھا اور اسے کوئی بیماری نہیں تھی ـ روز نامہ انقلاب ممبئی کے سنڈے ایڈیشن میں خالد شیخ کا خاص مضمون

Post a Comment

ہندوستان سے پہلا اُردو بلاگ
First Urdu Blog from India

IndiBlogger - The Largest Indian Blogger Community

حالیہ تحریریں

دبئی میں ہندوستانی
کاش کہ
اردو تماشہ
پانچ انگلیاں
چاکلیٹ
بیلے ڈانس
مغلِ اعظم
انٹرنیٹ
روزگار
گرین چائے

Hindi Blog

Urdu Graphic Blog

Motion Blog

Powered by ShoutJax

Counters