Sunday, May 22, 2005

ایک شام

سمندر کنارے، کھجور کی جھاڑیوں کے نیچے ہم دوستوں نے دھواں دار سیخ کباب اور چکن تندوری بنایا ـ جمعرات کی رات کورنیش پر ہمیشہ کی طرح سینکڑوں فیملیاں ہفتہ وار چھٹی منا رہے تھے اور ہم جملہ ١٢ بیچلرس چولہا سلگاتے ہوئے آنکھوں میں آنسو آگئے جبکہ آس پاس چھٹی منانے آئی ہوئی فیملیاں کھا پی کر گپ شپ میں مشغول ہوگئں ـ
ہم جملہ ١٢ دوست، سب کا تعلق بنگلور ہی سے ہے، ہم سب یہاں ایک ہی کمپنی میں کام کرتے ہیں ـ اسلئے آپس میں شور شرابہ گالی گلوچ کیساتھ بات چیت اور ہنسی مذاق عروج پر تھا تاکہ روایت کو زندہ رکھ سکیں ـ ہمارے میں چند شریر لڑکے خوبصورت لڑکیوں کو دیکھ کر آس پاس بیٹھی ہوئی فیملیوں میں گھس گئے اور انکے چولہے سلگانے میں مدد کرنے لگے جبکہ دو گھنٹوں کی مشقت اور ہم جملہ ١٢ لڑکوں کی لگاتار محنت کے بعد بالآخر ہمارا چولہا بھی سلگ اٹھا، سب دوست خوب سیر ہوگئے اور رات تین بجے تک چھیڑ چھاڑ، ہنسی مذاق، کمپنی کے مالکان اور ہمارے منیجروں کی نقلیں اتار کر لوٹ پوٹ ہوگئے ـ رات چار بجے گالیوں کیساتھ ایکدوسرے کو الوداع کہا ـ سب اپنے اپنے راستے ٹیکسیوں میں بیٹھ کر چلے گئے، میں اور میرا روم میٹ پیدل چلتے ہوئے اپنی منزل کیطرف کیونکہ ہمارا فلیٹ سمندر سے کچھ ہی فاصلے پر ہے ـ

Post a Comment

ہندوستان سے پہلا اُردو بلاگ
First Urdu Blog from India

IndiBlogger - The Largest Indian Blogger Community

حالیہ تحریریں

ظالم دوڑ
ABOUT ME
موصوف مصروف
بنگلور
ماں کے نام
’عرب اتحاد‘
منفرد بلاگ
لکّی نمبر
Apple
بڑا میٹرکس

Hindi Blog

Urdu Graphic Blog

Motion Blog

Powered by ShoutJax

Counters