Friday, September 30, 2005

طوفان ہی طوفان اور طوفان

نہیں معلوم دبئی مذکر ہے یا مؤنث، اگر مذکر ہے تو ٹھیک ورنہ پہلی فرصت میں یہاں سے بھاگنا پڑے گا، یہاں بھی بڑا طوفان آسکتا ہے (; حالیہ دنوں میں جہاں کہیں بھی طوفان آیا اکثر نام فیمیل یعنی مؤنث کے ہی ہیں ـ ممبئی، کیھترینا، جرمنی، فرانس، سوئٹزرلینڈ، جاپان، چین وغیرہ وغیرہ اب ریٹا پھر شاید سونیا پھر ایلیزبتھ وغیرہ ـ جس جگہ میرا فلیٹ اور دفتر ہے، تینوں اطراف سمندر اور ایک جانب ریگستان ہے ـ بارہویں فلور میں مقیم میرے بیڈ روم کی کھڑکی سے دیکھوں تو ایسا لگتا ہے جیسے ہم ایک چھوٹے سے جزیرے میں ہیں جہاں چاروں طرف موجیں مارتا ہوا سمندر ـ اگر طوفان آبھی جائے تو یہاں سے بھاگنے یعنی نقل مکانی کیلئے گنجائش بالکل نہیں ہے، شہر کے مختلف موڑ پر سمندر، ایکدوسرے سے جڑی ہوئی قطاروں میں بلند بلڈنگیں، انسانوں کا بے تحاشہ ہجوم اور انسانوں سے بھی زیادہ گاڑیوں کا ہجوم، ایسے بھیانک طوفان میں نہ آگے بڑھ سکتے ہیں نہ پیچھے ـ ریٹا میں طوفان کے امکانات کو دیکھ کر تقریبا دس لاکھ لوگوں کو محفوظ جگہ منتقل کردیا گیا مگر غریب ملکوں کو کیسے پتہ چلے کہ طوفان کبھی آئے گا؟ سونامی زدہ علاقوں میں لوگ آج بھی اِس امید سے ہیں کہ شاید یہ آفت دوبارہ آسکتی ہے، اور اب مختلف ملکوں میں اچانک طوفان نے سب کو چونکا دیا ہے کہ ہوشیار! کہیں بھی وارد ہوسکتا ہے ـ دانیال کے بلاگ پر گلوبل وارمنگ کا ٹائم بم
Blogger Saqib Saud said...

اس کا بڑا آچھا حل ہے۔
آپ سمندر پر جا کر دبئی کو مرد سمجھ کر باتیں کیا کریں اس سے سمندر کو دھوکہ رہے گا کہ دبئی مذکر ہے

October 01, 2005 8:41 AM  
Anonymous Anonymous said...

فائرفاکس ایک گھٹیا اور فضول براؤزر ہے ، اسے دھکا مار کر باہر پھینکیے اور opera استعمال کیجیے

October 01, 2005 8:47 AM  
Blogger urdudaaN said...

aap ki mere blog par 'gustaaKHi' ke jawaab meiN:-
--------------------------
I am honoured.
I'm Parvez, staying close to Bombay. I'm workign as a systems(low level) programer, so literature/languages is actually not my cup of tea.

Thanks. :)
--------------------------

October 03, 2005 7:22 PM  

Post a Comment