ٹی وی ریموٹ
سنڈے کے دن میرے بھائی بہن دعا کرتے کہ میں کب گھر سے باہر جاؤں اور ٹی وی پر ان کا قبضہ ہوجائے ـ
اتوار کے روز صبح سے دوپہر دو بجے تک گھر میں آرام کا موقع نصیب ہوتا تھا یعنی پورے ہفتے میں صرف آدھا دن ٹی وی کا ریموٹ میرے ہاتھ آتا اور بھائی بہنوں کو یہ میرا آدھا دن بھی گوارا نہیں کیونکہ جب تک گھر میں رہوں کارٹون نیٹورک، نیکلوڈین یا پھر ڈسکوری اور نیشنل جیوگرافک چیانلوں کو ہی دیکھتا ہوں اور بھائی بہنوں کو میرے پسندیدہ چیانلوں میں کوئی دلچسپی نہیں انہیں صرف اسٹار، سونی اور زی ٹی وی کے پروگرام پسند ہیں اور مجھے بھی انکے دلچسپ پروگرام بالکل پسند نہیں آتے ـ
ایم ٹی وی اور چیانل وی دیکھنا بھی پسند ہے کیونکہ ان چیانلوں میں لائیو انیمیشن ہوتا ہے جو مجھے بہت پسند ہے مگر یہ چیانلس گھر میں دیکھنے کے قابل نہیں اسی لئے اپنی جاب پر جہاں میرے کمپیوٹر میں کیبل ٹی وی کا کنیکشن بھی تھا، کام کے دوران کمپیوٹر پر ہی اپنے من پسند چیانلس دیکھ لیتا ـ
اب یہاں ٹی وی دیکھنے کا اتنا شوق نہیں جو پہلے تھا، اپنے کمرے میں بیٹھے ٹی وی دیکھتے وقت بھائی بہنوں کی یاد آتی رہتی ہے ـ گھر میں اپنے من پسند چیانلوں کو دیکھنے ٹی وی ریموٹ کیلئے ہم بھائی بہن آپس میں جھگڑتے تھے اور جھگڑے کو کنٹرول کرنے کیلئے امّی ریموٹ کو کہیں چھپا دیتیں ـ