خیرات
ٹیلیفون پر امّی ہمیشہ مجھ سے کہا کرتی ہیں کہ بیٹا: خیرات کرتے رہنا ـ
سمجھ میں نہیں آتا کہ کہاں خیرات کروں اور کیسے؟
ایک دن باتوں میں ہی فون پر امّی سے پوچھ لیا کہ یہ خیرات کا کیا کروں؟
امّی نے بتایا: کمائی کا ایک حصہ غریبوں اور فقیروں کو بھی دینا چاہئے ـ
یہاں کون ایسا ہے جو غریب ہو اور ساتھ میں فقیر بھی ـ مہینے گذر گئے، گذشتہ روز کسی سب وے سے گذر رہا تھا جہاں ایک افغانی عورت اپنے بچے کیساتھ بھیک مانگ رہی تھی ـ امّی کی بات یاد آئی اور میں نے فورا اپنی جیب سے بہت ساری خیرات نکالکر دیدیا ـ کل شام کو جب امّی سے فون پر بات ہوئی تو شاباشی حاصل کرنے کیلئے انہیں یہ بھی بتا دیا کہ آپ کی نصیحت پر عمل ہوگیا اور یہاں پہلی بار میں نے خیرات کردی ـ
امّی نے جواب دیا: بہت اچھا کیا، ایسا روزانہ کرنا ـ
- Shaper said...
-
My mom always give me same advice ....