Thursday, December 01, 2005

بروسلی

اِس عظیم انسان کو ہم سے بچھڑے کئی عرصے ہوگئے مگر آج بھی ہر ایک کی زبان پر انکا نام ہے چاہے وہ چھوٹا ہو یا بڑا ـ یہ بھی ایک فطرت کی بات ہے جب کبھی بروسلی کا نام زبان پر آئے تو رونگٹے کھڑے ہوجاتے ہیں، جسم میں ایک عجیب سی روحانی لچک پیدا ہوجاتی ہے مگر افسوس کہ اِس عظیم انسان کو خون خرابوں اور لڑائی جھگڑوں کے موقع پر بھی یاد کیا جاتا ہے ـ اگر اسکی ذاتی زندگی پر نظر ڈالیں تو وہ ایک نہایت ہی شریف اور رحم دل انسان تھا ـ ہر کوئی عظیم اور مشہور نہیں ہوتا بلکہ انسان کے اوصاف، اسکے کارنامے، اسکی اچھائیاں اسے عظیم بناتی ہیں پھر زمانے بدل جائیں اِس شخص کی عظمت برقرار رہتی ہے ـ بروسلی، اب تک انکی زندگی اور کارناموں پر سینکڑوں کتابیں پبلش ہوچکی ہیں، انٹرنیٹ پر بروسلی کو تلاش کریں تو تقریبا پانچ لاکھ ربط نمودار ہوتے ہیں ـ آج اِس عظیم شخص کی 65 ویں سالگرہ کے موقع پر انہیں صرف ہانگ کانگ میں ہی نہیں بلکہ امریکہ، بوسنیا، جرمنی، اٹلی، فرانس، ہندوستان، جاپان کے علاوہ عرب ممالک وغیرہ میں لاکھوں چاہنے والوں کے علاوہ سرکاری پیمانے پر بھی یاد کیا جا رہا ہے ـ بروسلی، صرف بڑے پردے پر ہی نہیں بلکہ وہ حقیقت میں ایک ہیرو تھے اور صرف 33 برس کی عمر میں وفات پاگئے ـ
بروسلی کے متعلق تازہ ترین خبریں : یہاں اور یہاں
November 27th 1940 - July 20th 1973

Post a Comment