Thursday, December 22, 2005

ہندوستان سے مختصرات

ملک کو جلد سے جلد ترقی یافتہ بنانے کا منصوبہ صدر جمہوریہ ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام نے سرکردہ صنعت کاروں سے کہا کہ مستقبل کی معیشت اور سماج کی ضرورتوں کی تکمیل کے لئے وہ اختراعی لیڈر بنیں اور راست بیرونی سرمایہ کاری کی آمد و رفت پر زور، انفارمیشن و مواصلاتی ٹیکنالوجی کو دیہی علاقوں تک پہنچانے، توانائی سیکوریٹی جامع پروگرام کے ساتھ زرعی شعبہ کو مزید فروغ دینے پر زور دیتے ہوئے ترقی کے ایک مکمل ماڈل کے خد و خال پیش کئے ـ ہندوستان کے صدر مسٹر عبدالکلام کے ترقیاتی منصوبے کا مقصد سال 2020 تک ہندوستان کو ایک مکمل ترقی یافتہ ملک بنانا ہے ـ ہندوستانی ثقافتی مراکز کا قیام ٹوکیو میں ہندوستانی ثقافتی مرکز (انڈین کلچرل سنٹر) کے کارکرد ہونے کے بعد اب وزارت خارجہ کو ایسے مراکز کے قیام کیلئے کم از کم سات تجاویز موصول ہوئی ہیں جن میں واشنگٹن، بیجنگ، وارسا (پولینڈ) اور تہران شامل ہیں ـ مملکتی وزیر خارجہ راؤ اندرجیت سنگھ نے ایک تحریری جواب میں لوک سبھا کو بتایا کہ ٹوکیو میں جاریہ ماہ کے پہلے ہفتے سے انڈین کلچرل سنٹر فعال ہوگیا ہے، دیگر تجاویز زیر غور ہیں ـ انڈین کونسل برائے ثقافتی تعلقات کو کھٹمنڈو، بنکاک اور کابل میں بھی کلچرل سنٹرس کے قیام کیلئے درخواستیں موصول ہوئی ہیں ـ کونسل نے جنوب مشرقی ایشیاء میں جکارتہ، بالی اور کوالالمپور کے علاوہ لاطینی امریکی علاقوں گیانا، سورینام، ٹرینی داڈ اور ٹوباگو میں بھی ہندوستانی ثقافتی مراکز کا قیام عمل میں لایا ہے ـ راؤ اندرجیت نے کہا کہ کونسل نے ماریشیس اور فیجی، جہاں قابل لحاظ تعداد میں ہندوستانی برادری کے لوگ رہتے ہیں، ایسے ہی ثقافتی مراکز کا قیام عمل میں لایا ہے ـ ’’الفرقان الحق‘‘ ـ حکومتِ ہند نے پابندی لگادی الفرقان الحق نامی کتاب جس کے بارے میں یہ دعوی کیا جاتا ہے کہ یہ نئی ملینئیم کا قرآن ہے، ہندوستان نے پابندی لگادی ہے ـ بتایا جا رہا ہے کہ اِس کتاب کی پبلش کرنے والے عیسائیوں کا ایک بڑا طبقہ ہے جو صہونیت سے بہت ہمدردی رکھتا ہے اور امریکہ کے برسرِ اقتدار طبقے کے افراد اسی فرقے سے تعلق رکھتے ہیں ـ اِس کتاب نے اسلامی حلقوں میں زبردست بے چینی پیدا کر رکھی ہے ـ گذشتہ ہفتے حکومت ہند نے پارلیمنٹ میں کسٹمس کا ایک نوٹیفکیشن پیش کیا جس میں ممبران پارلیمنٹ کو اِس کتاب پر پابندی لگنے سے متعلق آگاہ کیا ـ اور اراکین پارلیمنٹ کو بتایا کہ سیکوریٹی وجوہات کی بنا پر متنازعہ کتاب (الفرقان الحق) پر پابندی لگائی جا رہی ہے ـ اس کتاب میں موجود کسی بھی حصے کی پرنٹنگ اور پبلیشنگ کو ہندوستان کے دائرے میں ممنوع قرار دیا گیا ہے ـ حکومت ہند نے اِس متنازعہ کتاب پر پابندی تو لگادی مگر کوئی بھی شخص انٹرنیٹ پر اسے آسانی سے پڑھ سکتا ہے؟ دنیا کا سب سے سستا پیغام فی الحال ہندوستان کو یہ مقام حاصل ہے کہ موبائل فون کے ذریعے بھیجے جانے والے پیغامات sms کے چارجس مفت ہونے کے برابر ہیں یعنی کہ صرف ایک پیسہ؟ یہ اسکیم سب سے پہلے ٹاٹا موبائل کمپنی نے شروع کی تھی پھر بعد میں دوسری کمپنیوں نے بھی اپنے صارفین کیلئے ایک اسکیم کے تحت نئے سال کے موقع پر موبائل کالس کے چارجس نصف سے بھی کم کردی گئیں ہیں ـ اسوقت ہندوستان میں موبائل سروسز کی تقریبا بیس / بائیس کمپنیاں فعال ہیں جن میں سب سے آگے VSNL، Tata Nova، Hutch، Airtel، اسپیس، اورینج، BPL وغیرہ شامل ہیں ـ اب ایک لمبا سا پیغام لکھ کر چند سکینڈس میں دنیا کے کسی بھی کونے تک بھیجا جاسکتا ہے ـ موبائل فون پر گندی فلمیں دہلی اور ممبئی کے بعد اب ہمارے شہر بنگلور میں بھی پولیس نے جال بچھا کر ایک گروہ کو گرفتار کرلیا جو کالج کے لڑکوں کو انکے موبائل پر MMS کے ذریعے Blue فلموں کے ویڈیو کِلپس فروخت کرتے ہیں ـ چند سال قبل شہر میں سائبر کرائم کی روک تھام کیلئے محکمہ پولیس نے ایک ضابطہ قانون بنایا تھا ساتھ ہی سائبر مجرموں پر نظر رکھنے اور انہیں پکڑنے کیلئے ایک باقاعدہ ٹیم بھی تشکیل دی تھی جسکی وجہ سے آج شہر میں انٹرنیٹ جرائم قدرے کم ہوگئیں مگر یہ کیا؟ اب تو موبائل سے جرائم اور وہ بھی گندی فلموں کی خرید و فروخت شروع ہوگئی ـ اب اسکے لئے بھی حکومت ایک نیا قانون لاگو کرنے والی ہے، پولیس کرائم برانچس میں جدید کمپیوٹر سافٹویئرس کے ذریعے شہر بھر میں استعمال ہونے والے موبائل فونس انکے جدید ٹیکنالوجی آلات Bluetooth اور انفراریڈر کے علاوہ ایم ایم ایس messages پر بھی نظر رکھیں گے ـ پولیس نے اپنی اِس انوکھی کارروائی میں جن موبائل فونس کو اپنے قبضے میں لیا ہے، فی موبائل تقریبا پندرہ بیس Blue فلموں کی ویڈیو کلپس کے علاوہ بہت ساری ننگی تصویریں بھی پائی گئیں ـ میں بھی دیکھ رہا ہوں کہ آج یہاں بچہ بچہ اپنے موبائل سیٹ کیلئے زیادہ اسپیس والے 526MB اور 1GB والے Multimedia Card کیوں خرید رہے ہیں؟ یہ تو اچھا ہوا کہ یہاں آنے سے پہلے وہیں دبئی میں اپنے موبائل سے سارے گندے ویڈیوز ڈیلیٹ کردیئے
Blogger میرا پاکستان said...

بنگلور کي رونقيں مبارک ہوں۔ اميد ہے اسي طرح آپ کے ذريعۓ ہندوستان کے متعلق جاننے کامزيد موقع ملے گا۔
والدين اور بہن بھائيوں کو سلام کہۓ گا۔

December 23, 2005 7:00 AM  
Anonymous Anonymous said...

شکریہ جناب، امید کرتا ہوں آپ بھی خیر و عافیت کے ساتھ ہونگے ـ باتوں باتوں میں یہاں میرے اٹھارہ دن گذر گئے آئندہ دس بارہ دنوں میں واپس دبئی آجاؤں گا تب تک یہاں سے ایک یا دو پوسٹ ضرور لکھوں گا ـ

December 23, 2005 7:47 PM  

Post a Comment

ہندوستان سے پہلا اُردو بلاگ
First Urdu Blog from India

IndiBlogger - The Largest Indian Blogger Community

حالیہ تحریریں

ہندوستان سے آداب
چھٹی پر
چھوٹی چکن
بلاگ کی دوسری سالگرہ
گھبراؤ نہیں ـ ٧
بروسلی
شریمان امیتابھ بچن
گھبراؤ نہیں ـ 6
ہلکے جھٹکے (چند تصویریں)
امارات میں جھٹکے

Hindi Blog

Urdu Graphic Blog

Motion Blog

Powered by ShoutJax

Counters