Tuesday, February 21, 2006

بے موسم بارش

صبح کا حسیں سماں تھا، تقریبا پورا ایک گھنٹہ برائے نام بارش کی بوندیں ٹپکتی رہیں، سب کے چہرے کِھل اُٹھے، یہاں کے مکینوں نے سالوں بعد تھوڑی دیر کیلئے سوئٹر اور رین کوٹ پہن لیا ـ سڑکوں کے کنارے بارش کا پانی بکھرا ہوا، گاڑیاں چھینٹے اڑاتی دوڑ رہی تھیں سب کا دل کر رہا تھا اِس حسین صبح میں ڈانس کرے اچانک بارش کی بوندیں رُک گئیں، سڑکوں پر بہتا پانی سوکھ گیا گاڑیوں کے شیشے پر جمی ہوئی بوندیں بھی غائب ہوگئیں پھر تھوڑی دیر بعد سورج نے انگڑائی لی جیسے یہاں صدیوں سے بارش ہی نہیں ہوئی!

Post a Comment

ہندوستان سے پہلا اُردو بلاگ
First Urdu Blog from India

IndiBlogger - The Largest Indian Blogger Community

حالیہ تحریریں

دبئی سے نمستے
America, the host of Lord
یوم ویلنٹائن مبارک
اِن سے ملو ـ 11
کارٹون جنگ ـ دوسرا قدم
نئی باتیں / نئی سوچ
اِن سے ملو ـ 10
یہ دبئی ہے
میں شہید ہوں
رَنگ دے بسنتی

Hindi Blog

Urdu Graphic Blog

Motion Blog

Powered by ShoutJax

Counters