Thursday, March 02, 2006

اِن سے ملو - 13

یہ خدا ہے بُش کی قسمت چمک اٹھی جب خدا نے اُنہیں ہندوستان سفر کرنے کا حکم دیا ـ دنیا کے سب سے بڑے جمہوری ملک کیلئے سفر کرنا اُنکی دلی آرزو کے علاوہ آخری خواہش بھی یہی تھی یہ جانتے ہوئے بھی وہاں کی عوام اُن پر جوتے مارنے تیار کھڑی ہے پھر بھی ہندوستان آنے کا جنون سر پر سوار ہے ـ میڈیا والوں نے لکھنا شروع کردیا دوسری طرف ٹی وی پر مباحثوں میں عوام کو بھی شریک کرلیا، خدا کو دنیا میں آئے چھ ماہ ہوگئے لیکن ابھی تک امریکہ سے باہر نہیں نکلا ـ خدا پر کسی کا زور نہیں اور وہ کسی کا عاجز بھی نہیں ـ خدا کی مرضی وہ جہاں چاہے جائے مگر حد ہوگئی، اُسے امریکہ سے باہر کی دنیا بھی دیکھ لینی چاہئے ورنہ قوموں کا اعتبار اُس پر سے جاتا رہے گا ـ منموہن جی نے خدا کو مطلع بھی کردیا: آپکے بدنام زمانہ سفیر (بش) کی سیکوریٹی کے ہم ذمّہ دار نہیں! پورے سو کروڑ سے بھی زیادہ آزاد خیال عوام کا ملک ہے ـ خدا کو بھی بہانہ مل گیا، اُس نے جواب لکھ بھیجا: بُش کو خوش کرنا ہماری خوشنودی حاصل کرنے برابر ہے، وہ ہمارے سفیر ہی نہیں بلکہ میزبان بھی ہیں اور ہم نے اُنکے سر پر بادشاہت کی ٹوپی پہنا رکھی ہے ـ یہ خوشی کی بات ہے کہ امریکہ اور چین کے بعد اب خدا کی نظریں ہندوستان کی طرف ہیں ـ سبھی کو خدا کی جھلک دیکھنے کی تمنّا ہے، کیا معلوم وہ عیسی کی شکل میں ہوگا کہ بھگوان گنیش کی طرح اگر وہ ہوبہو انسانوں کیطرح ہے تو پتہ نہیں کونسے سائز کا ہوگا؟ شاید داڑھی بھی ہوگی اور عمر کے لحاظ سے عینک بھی لگائی ہو ـ یہ عوام کے تاثرات ہیں جو ٹی وی پر بحث میں شامل ہیں ـ ـ جاری باقی پھر کبھی
Blogger افتخار اجمل بھوپال said...

بُس کی یہ تصویر کِس نے اور کب بنائی تھی ؟

March 15, 2006 12:03 PM  
Anonymous Anonymous said...

مجھے نہیں معلوم یہ تصویر کس نے اور کب بنائی ۔ انٹرنیٹ میں کہیں سے مل گئی اور یہ نہیں معلوم کس سائٹ سے؟

March 22, 2006 9:43 PM  

Post a Comment