خدا کا خلاصہ
بلاگنگ آزادی اظہار کیلئے ایک نیا ہتھیار ہے، جس کو غزلیں لکھنی ہیں وہ لکھے اور جس کو جو چاہے واہیات لکھے مگر یہ امید نہ رکھے کہ کوئی اُسکی تحریر پڑھے تو تسلّی ملے ـ انٹرنیٹ پر بلاگز کی تعداد کروڑوں میں ہے اور کسی کے پاس اتنا ٹائم نہیں کہ وہ ہر ایک کی واہیات اور بکواس پڑھے ـ اسی لئے کمیونٹی بنائی جاتی ہے تاکہ لمبی مسافط طئے کرنے کی بجائے صرف ایک صفحے پر سبھی ارکان کی تحاریر نمایاں ہوں اور اِس صفحے پر وزٹ کرنے والا صرف شاعروں کی پڑھے یا دوسروں کی بکواس پڑھ لے اُسکی اپنی مرضی ـ
بلاگنگ اور وِکّی پیڈیا دونوں ایسے سیارے ہیں جہاں ہر کوئی آزادی کے ساتھ اپنی مرضی کا بائبل، گیتا اور قرآن لکھ سکتا ہے مگر صرف اپنے لئے نہ کہ دوسروں کو بھڑکانے کے واسطے ـ آج انٹرنیٹ ایک ایسی جگہ جو تمام مذہبی اختلافات سے پاک ہے مگر یہاں دنیا کو تباہ و برباد کرنے کا مواد مل سکتا ہے ـ شکر ہے کہ اُردو سیارہ میں شامل ہونے کیلئے اپنا مذہب اور سوچ بتانے کی کوئی ضرورت نہیں ورنہ یہاں پڑھنے کیلئے صرف اجمل صاحب اور افضل صاحب کی تحریریں نظر آتیں ـ یہ اُردو کا آزاد سیارہ ہے جہاں سبھی ارکان کی تحریریں ظاہر ہوتی ہیں چاہے وہ کسی بھی مذہب کا ہو اور اُسکی سوچ جیسی بھی ہو، وہ اُردو سیارہ میں خوش آمدید ہے مگر بشرط یہ کہ اُسے اُردو آنی چاہئے ـ اور اُردو لکھنے کے بعد یہ امید نہ رکھے کہ سبھی ارکان اُسے پڑھیں ـ
خدا سے ملو
یہ ایک آزاد خیال کی سیریز ہیں، جو حالاتِ حاضرہ کو مدّنظر رکھ کر لکھی جا رہی ہیں نہ کہ کسی خاص مذہب کو نشانہ بنانے کیلئے ـ اب موقع ملا کہ خدا کا خلاصہ کر دیا جائے ورنہ کم سمجھ اور ناسمجھوں کے ذہن میں کوئی اور خدا کا خیال ہے ـ اِس آزاد خیال نے اُس شخص کو خدا بنایا ہے جو G 8 جیسے طاقتور ملکوں کے پیچھے کارفرما ہے نہ کہ کسی خاص مذہبی خدا کو ـ اور لکھنے کا انداز ایسا کہ جس کو سمجھ میں آئے وہ حیرت میں پڑے اور جو نا سمجھا اُسکی غیرت جاگے ـ ایک بات تو طے ہے ساری دنیا مانتی ہے کہ اس دنیا کو چلانے والا ایک مالک ایک خالق ایک رزاق ہے اور یہ آزاد خیال بھی اِسی مالک خالق رزاق پر ایمان رکھتا ہے ـ یہاں اور خلاصہ کرنے کی ضرورت نہیں ورنہ سمجھداروں کی سمجھ سے بھی باہر ہے ـ بھلا ہو اُس شخص کا جو اِس آزاد خیال کو یہ تحریر لکھنے پر مجبور کیا ـ
آپ جو چاہيں لکھيں مگر بقول سيارہ کي انتظاميہ کے دوسروں کي تضحيق کا پہلو نہ نکاليں۔ جب آپ کسي کو کسي سے تشبيہ ديتے ہيں تو دونوں کي خصوصيات کا خيال رکھا جاتا ہے اور ياد رہے خصوصيات ايک طرح کي ہوني چاہئں۔
مسلمان کبھي گوارا نہيں کرتے کہ ان کے خدا کو کسي لچے لفنگے سے تشبيہ دے کر تحرير کو ذومعني بنايا جاۓ۔
آپ کي تحريریں پھر بھي اچھي ہوسکتي تھيں اگر آپ غنڈوں کو خدا کے نام سے تشبيہ دينے کي بجاۓ کسي ايرے غيرے سے تشبيہ دے ديتے۔ يہ تو وہي بات ہوئي کہ کوئي ہميں کسي سور اور بھيڑيۓ سے تشبيہ دے اور اس طرح آزادئ اظہار کا پرچار کرے۔
آپ سے يہي التماس ہے پليز خدا کا نام اپني تحريروں ميں منفي انداز ميں استعمال کرنا بند کرديں اس سے مسلمانوں کي دل آزاري ہوتي ہے۔ يہ بھي آپ سے گزارش ہے کہ خدارا خدا کا نام اسطرح استعمال کرنا بند کرديں۔ آپ خدا کي بجاۓ کئ اور نام ستعمال کر سکتے ہيں جو دنيا ميں طاقت کي علامت سمجھے جاتے ہيں۔
http://www.pkblogs.com/iftikharajmal/2006/05/blog-post_22.html
مُختلف لوگوں نے مُختلف خدا بنا لئے ہُوئے ہيں جب کہ اس کائنات کا پيدا کرنے والا صرف ايک ہے اور وہ اللہ ہے ۔ آپ نے يہ فقرہ سُنا ہو گا ۔ اُس نے تو اُسے خُدا بنا رکھا ہے ۔ کبھی کسی نے نہيں کہا کہ اللہ بنا رکھا ہے ۔
یہ میں آخری بار بتا رہا ہوں کہ خدا اور اللہ دونوں جدا جدا نہیں آپ کا اور میرا خدا ایک ہے اور یہ کسی کی جاگیر نہیں ـ آپ دونوں بزرگان کی میں عزت کرتا ہوں آپ جس خدا کا کھاتے پیتے ہیں میں بھی اِسی خدا کو مانتا ہوں ـ آپ نے سمجھا کہ میں آپ کے خدا کو چھیڑ رہا ہوں جبکہ وہ میرا بھی خدا ہے اور اس دنیا کے سپر پاور شخصیتوں کو خدا کہنے پر مجھے اپنے خدا کی تضحیق نظر نہیں آتی ـ برائے مہربانی میری تحریروں میں خدا کے نام کو ہمارا خالق خدا تصور نہ کریں ـ آگے آپ کی مرضی
نعمان:
ہمت افزائی کیلئے شکریہ ـ اور یہ سیریز بلا ناغہ بغیر کسی روک ٹوک کے باقاعدہ ہر تازہ خبر کے ساتھ نئی قسطیں چالو رہیں گی ـ