اب انگریزی میں بھی
اور جب موصوف نے اپنی اعتراض والی تحریر کو دس مرتبہ پڑھا تو وہ بھڑک اُٹھے کیونکہ انکی اُس تحریر پر معذرت چاہنے جیسی کوئی بات نہیں تھی اور فورا اعتراضی تحریر کی دوسری قسط ریلیز کردی جس پر پھر سے سیارہ کے ارکان نے موصوف کو آڑے ہاتھوں لیا اور موصوف کی ذہنیت کو شیطانی دماغ کے علاوہ اور بہت نام دیئے ـ مگر موصوف تو موصف نکلے، کیونکہ وہ جانتے ہیں اُنکی قسطوں میں گندی چیزوں جیسی واہیات اور بکواس نہیں ہے جس پر کوئی اعتراض ہو ـ اور پھر انہوں نے ایک کے بعد ایک قسط وار تحریریں لکھ کر پوسٹ کرنی شروع کردیں ـ یہ کام موصوف نے غصّہ میں آکر نہیں بلکہ جو احباب موصوف کے بلاگ پر تبصرہ کرنے سے قاصر ہیں یا پھر وہ اپنا نام ظاہر نہیں کرنا چاہتے اُن لوگوں نے موصوف کو میل بھیج کر ہمت افزائی کی ’’خدا‘‘ کی قسطوں کو خوب سراہا اور داد دی ـ
جب موصوف نے دیکھا کہ انکے بلاگ پر بالراست آمدنی ہو رہی ہے تو انہوں نے پہلی فرصت میں اُردو سیارہ کیلئے اپنی بلاگ فیڈ کو بند کردیا تاکہ جس کی مرضی وہ یہاں آکر پڑھے ـ موصوف کو برابر میل آرہی تھیں کہ اِن کا بلاگ چند دوسرے براؤسرز پر نہیں کھلتا اور وہ موصوف کی قسطیں پڑھنے سے بھی قاصر ہیں، پھر موصوف نے اپنی بلاگ فیڈ سیّارہ کیلئے دوبارہ کھول دی اور نئے بلاگرز نے جب موصوف کی قسط پڑھی تو آگ بگولا ہوگئے اور خوب واویلا مچایا ـ موصوف تو ٹھہرے شریف آدمی اسلئے بھونکنے والے پر توجہ نہیں دی ـ سیارہ کے سبھی بزرگ ارکان موصوف کے خیالات سے اچھی طرح واقف ہیں اور موصوف کو بھی ان بزرگان کے صبر کا احساس ہے ـ
جناب موصوف نے ’’خدا سے ملو‘‘ کی چند اُردو قسطوں کا ترجمہ اپنے ہندی بلاگ میں آزمائشی طور پر پوسٹ کر دیا تو وہاں ہندی بلاگرز گروپ نے کافی سراہا ـ بہت سے ہندی بلاگرز نے موصوف کی قسطوں پر پوسٹ لکھے اور اِسکی خوب چرچا کی اور آج بھی موصوف کی قسطوں کا بڑی بے صبری سے انتظار کرتے ہیں اسکے علاوہ ایک ہندی فورم میں موصوف کی قسطوں پر بحث و تکرار چلتی رہتی ہے ـ اِس وقت موصوف کے اکثر قارئین کا اصرار ہے کہ اِن خوبصورت قسطوں کو انگریزی میں بھی لکھنا چاہئے ـ مگر موصوف پہلے سے اُردو ہندی ٹائپ کرتے تھک چکے ہیں، فی الحال پرانی قسطوں کے انگریزی ترجمہ کا کام دو احباب نے قبول کرلیا ہے ـ جب چند قسطوں کا انگریزی ترجمہ ہوجائے پھر ’’خدا سے ملو‘‘ کی قسطیں اُردو، ہندی کے ساتھ بہت جلد انگریزی میں بھی پڑھنے کو ملیں گی ـ