Monday, October 09, 2006

اِن سے ملو ـ 35

یہ خدا ہے پتہ نہیں کیوں، آج شام کی چائے کے بعد خدا کو پان کھانے کی سُوجھی اور ویسے بھی امریکہ میں قانونی طور پر پان ممنوع ہے ـ خدا نے اپنی قدرت کا کرشمہ دکھانا چاہا اچانک مشرف نے آگے بڑھ کر خدا کی خدمت میں پان مسالے دار پیش کیا ـ پان چباتے خدا نے افضل گوورو کے مقدمے پر اپنا فیصلہ سُنایا: اگر افضل کو پھانسی پر لٹکا دیا تو کئی افضلوں کو دہشت پھیلانے کا موقع ملے گا اور اگر اُسے پھانسی سے بچالیا تو پھر آگے چل کر وہ دیش کا سیاستدان بنے گا ـ وہیں افضل کی بیگم خدا سے التجا کر بیٹھی: کاش خدا افضل کی جگہ لے لے، اور ویسے بھی خدا کو موت نہیں آتی ـ اگر واقع میرے افضل کو پھانسی پر لٹکا دیا تو دنیا میں مَیں اکیلی اپنے بچے کیساتھ اور افضل وہاں جنّت میں حوروں کیساتھ جو مجھے برداشت نہیں ـ خدا نے اپنا فیصلہ جاری رکھا: سبھی انسانوں کی موت اور زندگی خدا کے ہاتھ میں ہے مگر دہشت گردوں کی موت خود انسانوں کے ہاتھ میں ہے ـ مانا کہ ہم نے مجاہدین کیلئے جنّت کا وعدہ کیا تھا، مگر وہ بیچارے اپنے کرموں کا پھل یہیں دنیا میں بھگت رہے ہیں ـ کسی بھی زندہ انسان کو پھانسی پر لٹکانا بُری بات ہے مگر دہشت گردوں کو دیکھتے ہی گولی مار دیتے تو آج افضل کو لٹکانے یا نہ لٹکانے کا سوال ہی نہیں اُٹھتا ـ قریب کھڑے مشرف پر پچکاری مارتے ہوئے خدا نے بات جاری رکھی: آج چھوٹے ممالک بھی اپنی طاقت آزمانا چاہتے ہیں، شمالی کوریا پر ہماری لعنت ہے جو امریکہ کو تنگ کرنے پر تُلا ہے ـ اگر آج کے بعد کسی نےایٹمی دھماکہ کی کوشش کرے، خدا امریکہ کے ساتھ ہے اور خبردار اگر امریکہ کو کسی نے تنگ کیا تو اُس کیلئے خدا حافظ ـ افغان اور عراق کو سُدھارتے ہم کنگال ہوچکے پھر لبنان میں حزب اللہ کو للکار کر اپنی ٹانگ تڑوالی اب سمجھ میں نہیں آتا اپنا لنگڑا ناچ ایران میں دکھائے یا شمالی کوریا پر؟ خدا نے پان چباتے ایک اور پچکاری مشرف پر مارا اور فرمایا: خدا کو خدا کی قسم! ہم دلگی ہی دلگی میں مشرف کو نچاتے رہے اب تو وہ ناچتے ہوئے ڈسکو بھانگڑا پر کمال پاگئے ـ جنوبی ہند کے منگلور شہر میں حالیہ مذہبی فساد پر خدا نے افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا: اچھا ہے ہم بھارت میں نہیں بلکہ امریکہ میں ہیں، اگر بھارت میں ہوتے تو وہاں کے جنونی مذہب پرست ہمیں عقیدت سے چبا ڈالتے ـ یہیں قریب کھڑے بھارتی سفیر نے خدا کو یاد دلایا: آپ کو بھارت میں ہونا ضروری نہیں، وہاں پہلے سے ہی کئی اقسام کے خدا موجود ہیں اور ہر دن ایکدوسرے کے خداؤں کو چباتے رہنا ہمارے کلچر کا ایک حصّہ ہے ـ ڈنمارک میں پھر ایک بار گستاخانہ فعل پر خدا نے توبہ کرلی: شُکر ہے ہمارا کوئی مذہب نہیں، اگر چاہیں تو خدا پر کارٹونس بنائے اور ثواب حاصل کرے ورنہ سب ایکدوسرے کے خلاف کارٹون بنالیں ساتھ میں "عالمی خون خرابہ" کی تیاری بھی کرلیں ـ بائیں جانب کھڑے افغانی صدر حامد کرزئی کو دیکھ کر خدا نے مسکراتے ہوئے کہا:
پان کھانے کے بعد اب ناچ دیکھنے کو جی چاہتا ہے، مشرف اور کرزئی دونوں صدور سے عاجزانہ التماس ہے کہ آپ دونوں ایک ساتھ جم کر ناچے اور خدا کو خوش کرے ـ ـ جاری باقی پھر کبھی اس تحریر پر ہندی زبان میں تبصرے

Labels:

Post a Comment

ہندوستان سے پہلا اُردو بلاگ
First Urdu Blog from India

IndiBlogger - The Largest Indian Blogger Community

حالیہ تحریریں

بھارتی شاعر پولینڈ میں
یہ خدا ہے ـ 34
یہ خدا ہے ـ 33
اِن سے ملو ـ 32
26 سالوں کا اختتام
اِن سے ملو ـ 31
اِن سے ملو ـ 30
وندے ماترم
مبارک ہو جناب
اِن سے ملو ـ 29

Hindi Blog

Urdu Graphic Blog

Motion Blog

Powered by ShoutJax

Counters