Thursday, November 02, 2006

بنگلور ـ اب ـ بنگلورو

BANGALORE - NOW - BANGALOORU بھارت میں بمبئی، کلکتہ، مدراس جیسے بڑے شہروں کے نام بدلکر ممبئی، کولکتہ، چنئی بنانے کے بعد اب یکم نومبر 2006 سے ہمارا شہر بنگلور کی بجائے بنگلورو کہلانے لگا ـ چونکہ "ممبئی، کولکتہ، چنئی اور بنگلورو" یہ سارے شہر انگریزوں کی آمد سے قبل اِنہی ناموں سے جانے جاتے تھے، اور پھر انگریز آئے تو اپنی موٹی زبان سے ممبئی کو بمبئی، کولکتہ کو کلکتہ، چنئی کو مدراس اور بنگلورو کو بنگلور مشہور کر چلے گئے ـ پچاس سالوں بعد بھارت میں جو بھی سرکار بنی، اگر کسی دن کرنے کو کچھ کام نہ رہا تو شہروں کو اُنکے پرانے نام دلواکر ایک کارنامہ سمجھ رہے ہیں ـ ویسے تو انگریزوں کے دیئے گئے ناموں کو فیشن سمجھا جاتا ہے، سرکار کا کہنا ہے جب بھارت سے انگریزوں کا دور چلا گیا تو اب اُنکے دیئے ہوئے ناموں کو بھی مٹانا ضروری ہے اور وہ بھی پچاس سالوں بعد؟ بنگلور شہر کا نام بدلنے سے صرف بھارت ہی نہیں بلکہ دنیا بھر کی مختلف انڈسٹریوں کو زبردست نقصان پہنچا ہے ـ آج بنگلورو ایک بہت بڑی کمپیوٹر انڈسٹری ہے، دنیا بھر کی مشہور کمپنیاں اِس شہر کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کا گڑھ سمجھتی ہیں ـ فیشن ٹیکنالوجی سے لیکر کمپیوٹرس اور سافٹویئرس کی ہزاروں کمپنیاں اِس نقصان میں شامل ہیں ـ سبھی کمپنیوں کو اپنا برانڈ امیج بدلنا ہے، وزیٹنگ کارڈس اور سائن بورڈس وغیرہ سے بنگلور ہٹاکر بنگلورو لکھنا ہے ـ کسی بھی عالمی شہرت یافتہ شہر کا نام بدلنا آسان کام نہیں جس پر خود سرکار کو بھی کروڑوں کا نقصان ہے جو کہ عوام کا پیسہ ہے! کریں تو کیا کریں اِس نام بدلنے پر احتجاج بھی نہیں کرسکتے کیونکہ سرکار نے تو انگریزوں کے دیئے گئے نام بدلیں ہیں ـ اِس خواہمخواہ کی نام بدلی پر جو نقصان ہوتا ہے، اُس پر کیوں نہیں سوچتے؟ اب صرف یہی ماننا پڑے گا کہ جب ہماری سرکار کولکتہ، چنئی اور ممبئی کا نقصان برداشت کرسکتی ہے تو اب بنگلورو بھی، آخر عوام کا پیسہ ہے!!

Post a Comment