Saturday, May 07, 2011

ارُوناچل پردیش


آوؤؤؤؤؤچچھ ـ ـ ـ درد کے مارے خدا کی چیخیں نکل پڑیں ـ کیا ضرورت تھی چوہوں کے بِل میں ہاتھ ڈالنے کی؟ لگ بھگ ایک درجن چوہوں نے جم کر کاٹ لیا ـ خدا نے چِلّاتے ہوئے کہا: خدا کو خدا کی قسم، اِن نالائق چوہوں کو مارنے کے لئے ہم جنّت سے ایک بِلّی منگوائیں گے ـ اِس پر امریکہ نے کہا: جانے بھی دیں، صرف چند چوہوں کی خاطر جنّت سے بِلّی منگوانے میں کافی خرچ آئے گا، اِتنا خرچ کہ آدھے ایران کو تباہ کرسکتے ہیں ـ درد سے بلبلاتے خدا نے کہا: کمبخت چوہوں نے ہماری اُنگلی کو ایسے کاٹا کہ سوجھ کر ہاتھی کا پاؤں بن گیا، ہم اُن سے بدلہ لیکر ہی سانس لیں گے ـ جب چین نے زخمی اُنگلی پر مرہم تھوپا تو خدا نے کراہتے ہوئے فرمایا: آپ سب لوگوں کیلئے ایک سبق ہے، خواہمخواہ کسی کے گھر اُنگلی کرو گے تو یہی حشر ہوگا ـ چین کو تاکید کرتے خدا نے مزید فرمایا: اِسوقت بھارت تیز رفتار ترقی پر گامزن ہے، بھولے سے بھی ارُوناچل پردیش میں اُنگلی کرنے کی کوشش کروگے تو، پورے دیڑھ سو کروڑ بھارتی اپنے پیشاب سے چین کو غرق کر دیں گے ـ ـ جاری

باقی پھر کبھی

یہ خدا ہے ـ 42

Post a Comment