Saturday, May 07, 2011

خدا کا دماغ سٹک گیا

غضب ہوا، پہلی بار خدا کو بخار چڑھ گیا ـ ایسا نہیں کہ بیماری کو چھیڑ بیٹھا، بیٹھے بیٹھے انتہائی شوق میں آئس کریم دباکر کھالیا ـ اور کھاتا کیوں نہیں آج اُسکی سالگرہ کا جشن تھا، تین سال پورے ہوئے امریکہ میں مہمان بن کر اُترا تھا ـ ابھی بخار چھوٹا نہیں ویسٹ انڈیز جانے کی ضد پکر بیٹھا ـ خدا کو سمجھایا بھی یہیں سے ٹی وی پر لائیو دیکھ کلیجہ تھنڈا کرلیں مگر اب تو اُس پر ہچکیاں شروع ہوگئیں ـ یہ کرکٹ بھی عجب روگ ہے خدا کو تک باؤلا بنا دیا ـ آخر اسٹیڈیم جانے کی کیا ضرورت؟ اپنی چمتکاری سے آؤٹ کو ناٹ آؤٹ کر دے یا پھر غضب میں آکر ایمپائر کے کپڑے پھاڑ دے!!

پہلے تو اسٹیڈیم میں خدا کا داخلہ ممنوع کردیا، وہ اپنے ساتھ ڈھیر سارے پٹاخے اٹھا لایا پھر سیکوریٹی گارڈس سے ہاتھا پائی ہوگئی ـ کومنٹرین نے خدا کو آواز لگائی: خدارا خدا کی طرح کسی ایک کونے میں بیٹھ جائیں اور پلیز جانبدارانہ حرکتوں سے باز رہیں ـ دہاڑیں مارتے ہوئے خدا چلّا اُٹھا: لعنت ہے سیکوریٹی گارڈس پر جنہوں نے عوام سمجھ کر خدا کو پیٹا ـ ارے نالائقوں کمبختوں، ہم بیوقوف تھوڑی ہیں جو یہاں چوکے چھکے گننے آئے؟ اماں یار، ہم یہاں سٹّہ لگائیں گے ـ ہے کوئی مائی کا لال جو خدا سے سٹّہ لگائے مگر خدارا کوئی ہم سے ہماری خدائی نہ مانگ لے!!!

آج نویں کرکٹ ورلڈ کپ کا پہلا بابرکت دن ہے، خدا سے التماس کیا وہ ویسٹ انڈیز اور پاکستان دونوں کے حق میں دعا کرے مگر کوئی کرامت نہ چلائے اور شریف تماش بینوں کیطرح کرکٹ میچ سے لطف اٹھائے ـ مگر خدا کو سٹّہ لگانے کا جنون سر چڑھ کر بول رہا تھا، کومنٹرین کا مائک چھین کر فرمایا: واللہ، آج ہم جاننا چاہتے ہیں کہ فٹ بال پر سٹہ لگانے سے زیادہ برکت ہوگی یا کرکٹ میچ سے ـ صرف اِن تین سالوں میں پتہ چل گیا کہ دنیا میں عیسی پیر بڑا ہے نہ موسی پیر اگر کوئی سب سے بڑا ہے تو وہ پیسہ پیر ہے ـ پھر منہ بصور کر فرمایا: سارا جہاں بنایا مگر خاک ایک نوٹ چھاپنے کی مشین ہم سے نہ بنی ـ

اپنے دونوں ہاتھوں میں پاکستان اور ویسٹ انڈیز کا پرچم تھامے خدا نے سیٹیاں بجائیں جس سے دونوں ٹیموں میں زبردست جوش و جذبہ اُبھر آیا ـ

باقی پھر کبھی

[ یہ خدا ہے ـ 54 ]

Post a Comment