Wednesday, May 11, 2011

آؤ ـ جنگ جنگ کھیلتے ہیں

شرمندہ ہونے کی ضرورت نہیں، آپ کو صرف جوتے پڑے تھے ـ میاں، ہمیں دیکھو بغیر انڈے اور سڑے ٹماٹر کے ہمارا کوئی بھی جلسہ اختتام کو پہنچتا ہی نہیں ـ اور ویسے بھی آپ خوش قسمت ٹھہرے جو پڑھے لکھے صحافی کے ایکساتھ دونوں پاؤں کے جوتے مل گئے ـ ہمارا بھی دل کرتا ہے کہ لوگ ہمیں جوتے چپّل مارے تاکہ ایک اچھی سی شوروم کھول لیں ـ مگر اپنی بدقسمتی دیکھو ہمارے جلسوں میں اکثر غریب لوگ آتے ہیں، سوائے انڈے اور سڑے ہوئے ٹماٹروں کے اور کچھ نہیں دیتے ـ

خدا نے بُش سے کہا: شرمندہ ہونے کی ضرورت نہیں، جاتے جاتے تحفے میں جوتے بھی مل گئے یہ الگ بات ہے کہ سائز میں تھوڑے بڑے تھے ـ ایک زمانہ تھا جب ہمیں بھی کئی جوتے اور چپّل پڑے مگر سبھی کے سبھی ہمارے سائز کے نہ تھے ـ پھر ہمیں آئیڈیا آیا، فُٹ ویئر کی دکان کھول لی ماشاء اللہ خوب چل نکلی ـ اگر آپ کو بھی عراق میں زیادہ سے زیادہ جوتے چپّل پڑتے تو ریٹائرمنٹ کے بعد آپ بھی فُٹ ویئر کی دکان کھول لیتے مگر افسوس ایسا ہوا نہیں ـ

گھبرانے کی بات نہیں، ہم سب ملکر سارا غصّہ پاکستان پر اُتاریں گے ـ غصّہ نکالنے کیلئے کچھ تو بہانہ چاہئے اب پاکستان ہی صحیح ـ بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ جنگ کھیلیں گے، دھوکے سے ہزاروں عوام کو ہلاک کریں گے پھر زخمی لوگوں کو دوائی کھلانے کے بعد اُن دونوں ممالک کی آپس میں صلح بھی کروائیں گے ـ ہے نا مزے کی بات، ہمارا غصّہ نکلے گا پھر وہ بھی خوش ہم بھی خوش ـ ہمارے پاس بہت سے آئیڈیاز ہیں، آخر ہم خدا ہیں ـ

خدا نے بتایا: ہیمنت کرکرے کو شہید ہونا ہی تھا ورنہ سارا کا سارا بھانڈا پھوٹ جاتا ـ اُسکی شہادت پر ہمیں بھی افسوس ہے مگر اچھا ہے بھانڈا نہیں پھوٹا ـ سیدھی سادھی عوام ہے جیسا میڈیا بولے اُسی کو سچ مانتی ہے آخر میڈیا بھی تو ہمارا اپنا ہے ـ ہند اور پاک کی برسوں پُرانی نفرت کو بالآخر جنگ جنگ کھیل کر یہ نفرت ہمیشہ کیلئے ختم کرنے ہم نے باقاعدہ پلان بنایا ہے ـ دونوں ملکوں کی عوام سے عاجزانہ درخواست ہے، اگر موت آئے تو مرجانا مگر خدا کو گالی نہ دینا ـ آخر ہونی کو کون ٹال سکتا ہے ـ

زہر بھرے بم، زمین سے زمین اور سمندر سے سمندر پھینکے جانے والے میزائل ـ ـ منٹوں میں ہزاروں لوگوں کے پرخچے، چیخ و پکار ـ ـ یہ سب آپ نے کتابوں میں پڑھا ہوگا اور فلموں میں بھی دیکھا ہوگا ـ اب حقیقت میں بھی دیکھلیں ـ اگر ہماری باتیں سمجھ نہ آئے تو عراق و افغانوں سے پوچھلیں حال ہی اِنہیں کافی تجربہ ملا ہے ابھی بھی ہر دن تجربوں سے گذر رہے ہیں ـ بچوں کیلئے نہ دودھ، نہ سبزی ترکاری، ہر طرف آہ و بکار ـ ـ مگر فکر نہ کریں آخر میں مدد کیلئے ہم خود آئیں گے، تم بچے کُچے لوگوں کو دانہ پانی دیکر داد بھی پائیں گے ـ

خدا نے فرمایا: جب تم انسان آپس میں ایکدوسرے کی مارنے کیلئے نہیں شرماتے تو ہم تمہاری مارنے کیلئے کیوں شرمائے؟ اگر تمہیں مزہ آتا ہے تو ہمیں تم سے بھی زیادہ مزہ آتا ہے ـ یہ بم یہ میزائل سب تمہیں انسانوں کے بنائے ہیں اب خود تم پر ہی استعمال ہونگے جسطرح مذاہب بناکر تم خود مذہبی ہوگئے ـ ـ سمجھ نہیں آ رہا کہ اِس قسط میں اور کیا کیا لکھیں، جب اِس کے پڑھنے والوں کی سمجھ میں ہی کچھ نہیں آئے تو کیوں خوامخواہ اپنے پیراگراف بڑھاتے چلیں ـ ـ بھارت اور پاکستان کو جنگ مبارک ـ اگر جنگ نہ ہو، یا پھر ہم زندہ بچ گئے تو اگلی قسط میں حاضر ہونگے ـ ـ جاری


[ یہ خدا ہے ـ 69 ]

Post a Comment