Monday, June 20, 2011

لڑکیاں اور ان کی تصویریں

جو لوگ گھر سے دور رہتے ہیں، کبھی کبھار گھر آتے ہیں اور آتے ہوئے خوشی محسوس کرتے ہیں کہ اپنے گھر پہنچ رہے ہیں اور گھر والے انتظار میں ہیں ـ مہینوں بعد گھر کا کھانا، ماں کا پیار، باپ کی شفقت بھائی بہنوں سے چھیڑ چھاڑ، بھانجے اور بھانجیوں کی چوں چوں وغیرہ ـ مگر ہمیشہ سے مجھے گھر آتے دل کی دھڑکن تیز ہوجاتی ہے ـ آنے سے پہلے فون کر دیتا ہوں کہ ایئرپورٹ، ریلوے اسٹیشن یا پھر بس اسٹاپ تک پہنچ گیا ہوں ـ اکثر ایسا ہوتا ہے کہ آدھی رات گھر پہنچتا ہوں اور گھر والے انتظار میں جاگتے ہیں خاص طور سے امّی ـ کھانے کو بار بار گرم کرتی ہیں کہ اب آئے گا اور اب آہی جائے گا اور لو پہنچ ہی گیا ـ اور جب کھانے بیٹھتا ہوں تو میرے سامنے بیٹھ جاتی ہیں ـ خیر خیریت اب پرانی بات ـ اپنا المارا کھول پانچ ـ دس لڑکیوں کی تصویریں ساتھ لے بیٹھتی ہیں جو میری غیر موجودگی میں جمع کر رکھتی ہیں ـ

ابھی نوالہ منہ میں گیا نہیں کہ اُچک اُچک کر تصویریں دکھانا شروع ـ یہ وہ ہے ـ اور یہ وہی ہے ـ اس نے اتنا پڑھا ہے اور اُس کو یہ بھی آتا ہے ـ اور یہ دیکھ، تو جو چاہتا ہے بالکل ویسی ہی ہے ـ ـ ـ اور میں اپنے کھانے کے ہاتھ سے امّی کے گال نوچتا، اُن کے بال کھینچتا اور کہتا میری بوڑھی امّی دوائی ٹھیک سے کھا رہی ہو، ڈاکٹر کے پاس ریگولر جا رہی ہو ـ ـ ـ امّی نے کہا جلدی بول کہ کونسی پسند ہے ـ ـ ـ اب اور زیادہ انتظار نہ کروا ـ بہو چاہئے بہو چاہئے ـ

کھانے کے بعد امّی کو گود میں اٹھایا بالکل ننھی بچی لگ رہی تھی ـ یکدم جھٹک دیا اور پوچھا کہ ٹھیک سے کھاتی بھی ہو کہ نہیں ـ سارے پھل بچوں میں بانٹ دیتی ہو ـ گال بھی پچک گئے ـ ـ ـ پہلے تو موٹی تازی ہوا کرتی تھی اب جیسے ہڈیوں کا ڈھانچہ بن چکی ہو ـ ـ ـ ـ ـ ـ امّی نے جواب دیا تو شادی کرلے پھر دیکھ میں تندرست ہوجاؤں گی ـ ـ ـ ـ

ـ ـ ـ اب میں نے فیصلہ کر ہی لیا کہ اپنی امّی کو تندرست دیکھنا ہے ـ

Post a Comment