مزید تین مہینوں تک تمام پوسٹوں میں ’موسم گرما‘ کا ذکر ضرور رہے گا ـ اس خون پسینے والے موسم میں یہاں اکثر لوگ شام کے وقت سمندر کنارے آجاتے ہیں ـ
ابوظبی، دبئی، شارجہ، عجمان، ام القیون، فجیرہ ـ ان تمام شہروں میں مختلف موڑ پر سمندر صاف دکھائی دیتا ہے ـ شارجہ میں مقیم ہماری بلڈنگ کے بالکل قریب سے ہی سمندر شروع ہوجاتا ہے ـ
اکثر بیچلرس دبئی میں ’جمیرا بیچ‘ جانا پسند کرتے ہیں، یہاں خوبصورت نظاروں کے علاوہ خوبصورت چہرے بھی دیکھنا نصیب ہوتا ہے ـ جمعہ کی شام ہم پورے آٹھ دوستوں نے ملکر جمیرا بیچ پر حملہ کردیا اور سورج غروب ہونے کے بعد بھی ہم پانی میں کھیلتے رہے، پانی سے باہر نکلیں تو پھر گرم مصیبت گلے لگالے گی، مگر واپس تو جانا ہی تھا اور گرمی نے پھر ہمیں دبوچ لیا ـ

سمندر کنارے خوب موج مستی ہوئی، منتظمین (دوستوں) نے کھانے پینے کا بندوبست کیا ـ ہنستے کھیلتے رات ایک بجے واپس گھر پہنچے ـ
يه عربى بيگمات مرد كے احساسات كو يورپى عورتوں سے ذياده جانتى هيں ـ
ميں جو عورتوں كا شوقين هوں مجهے يورپى لڑكيوں كو متوجه كرنا پرتا ەے مگر امارات اور كويت سے ائى هوئى ٹورسٹ عورتوں نے كئى دفعه مجهے پهانس ليا ەے ـ يه خواتيں هميشه اپنے فيملى ممبر كے ساتهـ سفر كرتى ەيں مگر جس ذهانت سے يه ان كو گمراه كر كے اپنے هوٹل سے اكيلى ميرے اپارٹمنٹ تكـ پەنچتى ەيں اس كى داد دينى پڑے گى ـ
خوار : بلاگ پر آنے کا شکریہ ۔ دبئی کے لوکل عربی یوروپ کے دلدادہ ہیں، انہیں ہر وہ چیز پسند ہے جو جرمن، فرانس اور اٹالی سے ہو ۔