نئی باتیں / نئی سوچ

Saturday, November 09, 2013

معلوماتِ خداوندی

خدا کو معلوم کہ اسے کیا معلوم اور کیا نہیں معلوم، گر نہیں معلوم تو اسی کو معلوم کہ کیوں نہیں معلوم ۔  خدا کو ایسا بھی معلوم ویسا بھی معلوم، گر نہیں معلوم تو اسی کو معلوم کہ کیوں نہیں معلوم ۔ خدا کو یہ بھی معلوم وہ بھی معلوم، گر نہیں معلوم تو اسی کو معلوم کہ کیوں نہیں معلوم ۔ خدا کو حال بھی معلوم احوال بھی معلوم، گر نہیں معلوم تو اسی کو معلوم کہ کیوں نہیں معلوم ۔ خدا کو اول بھی معلوم آخر بھی معلوم، گر نہیں معلوم تو اسی کو معلوم کہ کیوں نہیں معلوم ۔ خدا کو حکمت بھی معلوم سیاسیات بھی معلوم، گر نہیں معلوم تو اسی کو معلوم کہ کیوں نہیں معلوم ۔ خدا کو صحیح اور غلط دونوں معلوم، گر نہیں معلوم تو اسی کو معلوم کہ کیوں نہیں معلوم ۔ خدا کو سعودی عرب کے غیر قانونی تارکین بھی معلوم برما کے مہاجرین بھی معلوم، گر نہیں معلوم تو اسی کو معلوم کہ کیوں نہیں معلوم ۔ خدا کو نریندر مودی کا مستقبل بھی معلوم بشر الاسد کا انجام بھی معلوم، گر نہیں معلوم تو اسی کو معلوم کہ کیوں نہیں معلوم ۔ خدا کو اِسکے دل کا بھید معلوم اور اسکے دل کا حال بھی معلوم، گر نہیں معلوم تو اسی کو معلوم کہ کیوں نہیں معلوم ۔ خدا کو خود کا بچپن و جوانی بھی معلوم، گر نہیں معلوم تو اسی کو معلوم کہ کیوں نہیں معلوم ۔ خدا کو ابتدا بھی معلوم انتہا بھی معلوم، گر نہیں معلوم تو اسی کو معلوم کہ کیوں نہیں معلوم ۔ خدا کو خود کے والدین بھی معلوم اپنے چاچا و ماموں بھی معلوم، گر نہیں معلوم تو اسی کو معلوم کہ کیوں نہیں معلوم ۔ خدا کو اپنا وجود معلوم، اپنا نورانی جمالی حلیہ بھی معلوم اور کبھی خود کو آئینے میں دیکھا یہ اسی کو معلوم - - جاری

باقی پھر کبھی

 [ یہ خدا ہے ـ 95 ] 

Labels: , , , , , ,

Blogger asrbnin said...

کیا لکھا ہے کہ معلوم تو لکھنے والے کو ہی معلوم اور نہین معلوم تو کسی کو نین معلوم ایسے لوگ ہو شاندار لوگ ہوتے ہین جنکو نہین معلوم کے انکے والد محترم کون ہین انکو نہین معلوم کیونکہ انکی والدہ کو بھی نہیین معلوم
ایسے نایاب شخص جنکو خود انکے والد کون نہین معلوم تو اور کسکو معلوم کہ یہ کسکے کیا ہین نہین معلوم تو نہین معلوم

November 27, 2013 10:24 AM  

Post a Comment