چڑھتی جوانی
مندرجہ بالا سبھی کیٹگیریز پر اُس نے جواب دیا نہیں ـ نہیں ـ نہیں ـ نہیں ـ نہیں اُن میں سے کوئی نہیں ـ
میں نے پوچھا: کیا مطلب کوئی پسند نہیں؟ مطلب کہ تمہیں لڑکوں میں ذرا بھی دلچسپی نہیں!
میری دوست نے جواب دیا: مجھے سب پتہ ہے کہ سب لڑکے ایک جیسے ہوتے ہیں ایڈیٹ ـ ـ پھر بھی میں ایک ایسا لڑکا چاہتی ہوں جو پیارا سا ہو، سیدھا سادا، بھولا سا، کم گو، نیک اور شریف جو مجھے دولت نہیں بلکہ ڈھیر سارا پیار دے، دوست جیسا برتاؤ کرے اور زندگی بھر ساتھ رہے وغیرہ
میں نے کہا: صرف انتظار کرتی رہ جانا، بوڑھی ہوجاؤ گی مگر تمہاری اِن نیک خواہشات والا لڑکا ـ ـ ـ میں سمجھتا ہوں اِس دنیا میں تو نہیں ملے گا
دوست کو غصّہ آگیا: کیوں نہیں ملے گا؟ تم کیا سمجھتے ہو کہ دنیا میں سب لڑکے صرف تمہارے جیسے ہی ہونگے؟ ہاں ـ ایک سے ایک اچھے لوگ بھی ہوتے ہیں ـ ـ ـ کہیں نہ کہیں تو ملجائے گا میرا ہمسفر
اُسکے سامنے کرسی پر بیٹھتے ہوئے میں بھی غصّے میں بولا: کیا کہا تم نے، تمہارے جیسے لڑکے؟ تم نے ایسا کیوں کہا کہ سب لڑکے صرف تمہارے جیسے ہی ہونگے؟ کیا خرابی ہے مجھ میں؟ بس صرف پیٹ تھوڑا آگے نکل آیا ہے (دبئی کی گرمی سے) باقی سب تو ٹھیک ہے، شرافت میں ڈوبا، برائی سے دور بھاگنے والا، نیکو کار، لڑکیوں کو دیکھتے ہی احترام میں ایک آنکھ بند کرلیتا ہوں
دوست کہنے لگی: بس بس ـ اب رہنے بھی دیں ـ معلوم ہے تم کتنے شریف اور سیدھے سادے ہو ـ تمہارے اندر تو جیسے شرافت کوٹ کوٹ کر بھری ہے، تم جیسا شریف انسان دوسرا کوئی نہیں!
میں نے بھی جھٹ سے پوچھ لیا: تو کیا خیال ہے میرے بارے میں؟
میری دوست شرم اور غصے میں اٹھی اور جس کرسی پر بیٹھا تھا، کرسی کے ساتھ مجھے بھی زمین پر گرا کر مسکراتے ہوئے دوسرے کیبن میں چلی گئی قریب بیٹھـے دوسرے دوستوں نے بھی قہقہہ لگایا ـ یہ ہمارا لنچ ٹائم تھا اور روزانہ مختلف موضوعات کے بعد آج کا ٹاپک یہ نکلا ـ