شیطان
کون ہے یہ کمبخت، کہاں رہتا ہے، نظر بھی نہیں آتا، اس شخص کے کارنامے تو بہت سنے ہیں مگر کبھی دیکھا نہیں، دل میں تمنّا ہے کہ اس عظیم ہستی سے ملاقات کروں دیکھوں کیسا لگتا ہے ـ سنا ہے انسانوں کا جانی شمن ہے، ڈرتا لگتا ہے کہیں وائرس کی شکل میں میرے کمپیوٹر میں داخل نہ ہوجائے! بچپن سے اس عظیم شخصیت کا نام سنتا آرہا ہوں مگر کبھی اسکا سایہ تک دیکھنا نصیب نہیں ہوا اور نہ ہی کبھی اسکی آہٹ محسوس کیا ـ خوش نصیب ہیں وہ انسان جو اسکے ساتھ پنگا لے چکے ہیں مگر میں نے کونسا اسکے ساتھ برا سلوک کیا جو مجھے اپنی ایک جھلک تک دکھانا پسند نہیں کرتا ـ کاش کہ میں ڈرپوک ہوتا، کاش میں گاؤں میں پیدا ہوتا، کاش میں شریف اور ایماندار ہوتا، کاش میں مذہبی ہوتا اور کاش کہ میں انپڑھ اور جاہل ہوتا تو اے شیطان تجھ سے ملاقات کا شرف حاصل ہوجاتا ـ