بنگلور
گارڈن سٹی کہلانے والا شہر جو تقریبا انفارمیشن ٹیکلنالوجی کا جنگل بن چکا ہے ـ ایک وقت تھا جب سڑکوں کے دونوں جانب بڑے بڑے درخت تھے، اس شہر کا نام ہی رکھ دیا تھا ’’باغوں کا شہر‘‘ ـ اب یہ شہر گارڈن سٹی کہلانے کے قابل نہیں، ہاں اگر ٹیکنالوجی شہر کہہ دیں تو تعجب کی بات نہیں ـ بنگلور، انفارمیشن ٹیکنالوجی کیلئے ہندوستان کا دارالخلافہ کہلاتا ہے ـ
گذشتہ سال ہندوستان نے اپنا ایجوکیشن سیٹیلائٹ بھی خلاء میں لانچ کردیا جس کا کنٹرول بنگلور میں قائم ہے ـ گذشتہ سال ہی ایک لڑکے نے ننھا طیارہ بناکر سب کو چونکا دیا جس کے طرز پر شہر میں چھوٹے کمرشیل طیارے بنائے جارہے ہیں ـ چار سال قبل چند انجینئر اسٹوڈنٹس نے سورج کی شعاؤں سے چلنے والی کار کو ایجاد کیا تھا، آج بھی انکی بنائی ہوئی کاریں شہر میں دوڑ رہی ہیں ـ ایک سائنس کے طالبعلم نے خاص جھاڑیوں سے پیٹرول ایجاد کرکے شہر کے مارکیٹ میں ہنگامہ برپا کردیا ہے ـ
ٹیلیویژن اور انٹرنیٹ پر باقاعدہ بنگلور کے بدلتے تیوروں پر نظر رکھا ہوا ہوں، شہر کی گلیوں میں ٹیکنالوجی کا سیلاب ہے، تقریبا ہر طالبعلم کی ذاتی ویب سائٹ انٹرنیٹ پر دستیاب ہے ـ لوگوں کے نظریات بدل چکے ہیں ـ ایک وہ دور بھی تھا، جب تعلیم حاصل کرلینے کے بعد امریکہ، آسٹریلیا وغیرہ جانا پسند کرتے تھے اب یہاں شہریوں کے خیالات بدل چکے ہیں، واقع شہر کے حالات یکسر بدل گئے ہیں ـ کوئی مجھ سے پوچھے ہندوستان میں امن و امان والا اور خوشحال شہر کونسا ہے ـ تو جواب ہوگا میرا اپنا شہر بنگلور ـ
No doubt, bangalore is world famous for it's techno-productivity and excellence ... this news that a student has found a way to extract oil from bush is marvellous!! new as well :)
Good!
مندرجہ ذیل یو آر ایل پر اردو میڈیم
کے ایک طالب علم نے کچھ انکشاف کیا ہے ۔ ذرا دیکھئے تو یہ اردو میڈیم طالب علم کیا کہتا ہے ۔
http://hypocrisythyname.blogspot.com/2005/06/urdu-medium-school.html