Thursday, May 19, 2005

ABOUT ME

دن ہفتے مہینے سال گذر گئے اب پورے چوبیس سال کا ہوچکا ہوں، اسی سال 13ستمبر 2005ء کو میری سلور جوبلی بھی مکمل ہوجائے گی ـ پچھلے بارہ سالوں سے مختلف عہدوں پر فرائض دے چکا ہوں، زندگی میں پہلی بار روزگار کیلئے بیرون ملک بھی آگیا ـ فی الحال ایک ایسے ملک میں سکون کی زندگی کاٹ رہا ہوں جہاں دنیا بھر کی ہر نسل ہر قوم کے لوگ آباد ہیں، اب سینہ تان کر کہہ سکتا ہوں کہ مجھے اپنی زندگی کا چوبیس سالہ تجربہ ہے ـ ٩٦ء سے سولہ برس کی عمر میں انٹرنیٹ کا استعمال شروع کیا اور ساتھ ہی ڈیسک ٹاپ پبلیشنگ میں ڈپلومہ بھی مکمل کرلیا ـ اسی سال اپنا میٹرک کا امتحان پاس کرنے کے بعد روزنامہ اخبار میں نائٹ شفٹ صفحہ اول کیلئے کمپیوٹر کمپوزنگ کا عہدہ حاصل کیا اور ٢٠٠٢ء کو اس عہدے سے استعفی دیدیا (یہ الگ کہانی ہے کہ اتنی کم عمری میں اخبار میں پہلے صفحے پر نوکری مل گئی) اخبار میں کام چھوڑتے وقت میری عمر ٢٢ سال کی تھی یعنی اپنی زندگی کے تقریبا چھ سال میڈیا اور اخبارات کی نظر ہوگئے ـ ٩٧ء سے ٩٩ء تک میرا تعلیمی دور تھا مگر اسکے ساتھ اخبار میں نوکری بھی جاری رہی ـ ٩٩ء میں بنگلور یونیورسٹی سے گریجویشن مکمل کرنے کے ساتھ ’ارینا ملٹی میڈیا‘ سے ملٹی میڈیا پروگرامنگ میں دو سالہ ڈپلومہ بھی مکمل کرلیا ـ اب مزید روزگار کی تلاش میں بار بار ممبئی کا رخ کرنے لگا، جگہ جگہ انٹرویو دینے کے باوجود ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا، ایک دفعہ ناکامی کی صورت میں ممبئی سے واپسی پر دل برداشتہ ہوکر گوا پہنچ گیا اور زندگی میں پہلی بار اپنی مردانگی کا ثبوت پیش کرکے بہت اچھا لگا ـ واپس بنگلور آگیا اور اخبار میں نوکری جاری رہی ـ دوستوں کے کہنے پر ویب پیج گرافک ڈیزائننگ میں بھی ڈپلومہ کی سند حاصل کیا ـ ٢٠٠٢ء کا نصف حصہ بہت ہی سکون سے گذرا یعنی بیکار ہوچکا تھا ـ اسی عرصے میں دوبارہ ممبئی کا رخ کیا اور واپسی پر گوا میں ایک اور مرتبہ اپنی مردانگی کا ثبوت دیا ـ بنگلور واپس آنے پر ایک ملباری سے ملاقات ہوئی جس نے مجھے خلیجی ممالک میں کام دلانے کا جھانسہ دیا اور مجھے دھوکہ ہونے والا تھا، ملباری سے بال بال بچا ـ چند دنوں بعد اخبار میں ایک ایجنٹ کی طرف سے دبئی میں نوکری دلانے کا اشتہار دیکھا، دبئی میں گرافک ڈیزائنر کی ضرورت تھی یعنی نوکری میرے ہی لائق کی تھی ـ ایجنٹ کے دفتر جاکر نوکری کیلئے عرضی دیا ـ چند دنوں بعد اس ایجنٹ کے دفتر میں دبئی سے ایک عربی آیا، مجھ سے انٹرویو لینے کے بعد پوچھا تنخواہ کتنی چاہئیے؟ میں نے جواب دیا مجھے کام چاہئے ـ میرا جواب سنکر عربی خوش ہوا اور دبئی بلاکر اپنی کمپنی میں نوکری پر رکھ لیا جسے آج تک بھگت رہا ہوں، مگر ایجنٹ نے مجھ سے اپنا کمیشن بھی لے لیا ـ ٢٥ دسمبر ٢٠٠٢ء کو دبئی کی سرزمین پر اترا اور اب ٢٥ دسمبر ٢٠٠٤ء یعنی دو سال کا عرصہ ہوگیا ہے اپنے وطن سے نکلے ہوئے ـ ـ ـ میری چوبیس سالہ زندگی کا حصہ ختم ہوا ـ ـ ـ مزید سوانح حیات (; وقت کے ساتھ ساتھ پوسٹ کرتا رہا ہوں گا ـ

Post a Comment

ہندوستان سے پہلا اُردو بلاگ
First Urdu Blog from India

IndiBlogger - The Largest Indian Blogger Community

حالیہ تحریریں

موصوف مصروف
بنگلور
ماں کے نام
’عرب اتحاد‘
منفرد بلاگ
لکّی نمبر
Apple
بڑا میٹرکس
پچھلے مہینے
مسلم ملک

Hindi Blog

Urdu Graphic Blog

Motion Blog

Powered by ShoutJax

Counters