سیکس
ہندوستان کے تمام شہروں میں ہر دس سنیما ہالوں میں سے دو سنیما سیکس فلموں کیلئے مخصوص ہوتے ہیں جو باقاعدہ لائسنس یافتہ بھی ہیں ـ آجکل ہندوستان میں خالص سیکس فلمیں بننا بند ہوگئیں کیونکہ آج بالی ووڈ کی تمام فلموں میں چاہے وہ کمرشیل ہوں یا آرٹ فلمیں سیکس اب ضرورت بن گئی ہے جس کے بغیر فلموں میں رونق ہی نہیں ـ
یہاں دبئی میں غیر قانونی طریقے سے سیکس دیکھنا، دکھانا، کرنا، کروانا قانونا جرم ہے اور سخت سزا بھی، پھر بھی دبئی غیر قانونی سیکس کیلئے بہت مشہور ہے، یہاں غیر قانونی طریقے سے سیکس دیکھنا اور دکھانا اسکے علاوہ سیکس خریدنا اور بیچنا بہت آسان ہے لیکن کہیں بھی باقاعدہ خالص سیکس سنیما ہال نہیں جس کی وجہ سے یہاں اکثر لوگ سیکس سے بھرے نقلی سی ڈیز خرید کر گھر بیٹھے تنہا اور کبھی اجتماعی طور پر دیکھ لیتے ہیں ـ
دبئی میں غیر قانونی طریقے سے سیکس کرنا بہت بڑا جرم ہے ہی پھر بھی ہر جگہ غیر قانونی سیکس آسانی کیساتھ دستیاب ہے ـ مگر وہاں ہندوستان کے بڑے شہروں میں سیکس کیلئے مخصوص علاقے آباد ہیں جہاں باقاعدہ لائسنس یافتہ لوگ انسانی جسموں کا کاروبار کرتے ہیں جس سے ہونے والی آمدنی کو ہنسی خوشی کیساتھ سرکار، پولیس، دلال اور دوسرے بھائی لوگ آپس میں بانٹ لیتے ہیں ـ یہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں ہے کہ غیر قانونی سیکس بھی تمام ترقی پذیر ملکوں کا راز ہے ـ
جرم کو جرم بھی نہیں کہہ سکتے کیونکہ اسکا دارومدار سزا دینے والی سرکار پر ہے، وہ جو چاہے کرسکتی ہے، مجرم کو معاف اور بے گناہ کو سزا بھی دے سکتی ہے ـــــــ انسانی حقوق، آزاد خیال، عیاشی کا سامان اور تعلیم ہر ترقی پذیر ملک کی شان ہے ـ ہندوستان ان سب چیزوں سے بہت دور تھا مگر اب یہاں سب کچھ موجود ہے جو ایک ترقی پذیر ملک میں ہونا چاہیئے ـ اپنے ملک کیلئے نیک امیدیں رکھتا ہوں کہ دن بدن ترقی کرتا جائے ـ