Wednesday, May 11, 2011

آج کی تازہ خدائی

لافٹر شو میں پہلی بار چیف گیسٹ خدا نے آتے ہی کھلکھلاکر ہنسنا شروع کردیا، ماتھا پیٹا جبڑے پھاڑ لئے ـ آرگنائزرس نے خدا کو کئی بار روکا ٹوکا مگر وہ ہنستے ہنستے پیٹ پکڑ کر لوٹ پوٹ ہونے لگے ـ بالاآخر سیکوریٹی کے ذریعے زبردستی خدا کو اسٹوڈیو سے باہر پھینکنا پڑا مگر یہاں بھی چھاتی پیٹ کر ہنسنے لگے ـ گلا سُوکھا خدا نے ہنسنا بند کردیا ـ جب میڈیا والوں نے ماجرا پوچھا تو فرمایا: میاں، آج ہم نے قسم کھا رکھی ہے کہ خوامخواہ ہنسنے میں سدّھو کا ریکارڈ توڑیں گے اور ہم جیت گئے ـ
وہائٹ ہاؤس کے گیٹ پر پہنچ کر خدا نے درباریوں سے کہا: دروازہ کھُلا رکھو کیونکہ اُوباما کبھی بھی وارد ہوسکتے ہیں ـ
سچِن کے نئے ریکارڈ پر شاباشی دیتے خدا نے کہا: بندہ ریکارڈس کا بھی ریکارڈ توڑ دیا، تعجب ہے! ہم بھی ایک بار ریکارڈ توڑنے ہی والے تھے کہ لبنان میں خود اپنی ہی ٹانگ تُڑوا بیٹھے مگر اب ایران میں ایسا نہیں ہوگا ـ
ہمیش ریشمیا کے قرض کا مذاق اُڑاتے خدا نے فرمایا: یہ قرض، ایسا نہ ہو کہ خود کیلئے بہت مہنگا پڑ جائے ـ
جب امیتابھ کو اسپتال سے چھُٹی ملی تو خدا نے حیرت سے پوچھا: یہ کتنے دنوں کی چھٹی ہے؟؟

بھارت کی آبادی پر خدا نے تعجب سے فرمایا: بچے دو ہی اچھے کا نعرہ لگانے والا ملک آج غیر ملکیوں کی بھرمار سے چُپ خاموش کیوں ہے؟ خود بھارتیوں کو نہیں پتہ کہ یہ کون لوگ ہیں جو ہمارے بیچ گھوم رہے ہیں! مزے کی بات یہ کہ اِن غیر ملکیوں کو بھول کر سبھی بھارتی آپس میں ایکدوسرے پر شک کی نظر رکھنے لگے ہیں ـ اور ملک کی سرکار کے بارے کیا کہنا، دہشت گردوں کے نام پر خود اپنوں کو لیکر جیل بھر رہی ہے ـ یوں ترقی کرنے والے بھارتی، ترقی کے نام پر خود اپنوں سے لُٹ رہے ہیں اور لوٹ رہے ہیں اور غیر ملکی یہاں عیش کر رہے ہیں ـ

اڑیسہ میں عیسائیوں کی موت اور آندھرا پردیش میں مسلمانوں کو جلانے پر خدا نے اپنا شک ظاہر کرتے فرمایا: ضرور یہ بھیڑیوں کی چال ہے جو انسانوں کے بھیس میں انسانوں کے بیچ ہی رہتے ہیں ـ اور اِن بھیڑیوں کو پہچاننا نہایت آسان ہے کیونکہ یہ کٹّر مذہب پرست ہوتے ہیں خود بھائی چارے کا نعرہ مارتے ہیں اور انسانوں کو خود چراتے ہیں ـ اور آخر میں ہندو، مسلم اور عیسائیوں کے بیچ نفرت پیدا کر دور بیٹھ تماشہ دیکھتے ہیں اور مزے کی بات ہے بعد میں خود مدد کیلئے بھی پہنچ جاتے ہیں ـ انڈین مجاہدین، بجرنگ دل، شیوسینا، بی جے پی اور کانگریس وغیرہ سبھی میں یہ بھیڑیئے پائے جاتے ہیں ـ

کشمیر میں پہلی ٹرین سروس کے بارے خدا نے دہشت گردوں سے کہا: مبارک ہو، اب بم رکھنے کیلئے نئی جگہ بھی مل گئی ـ
بھارت میں بڑھتے انکاؤنٹر پر خدا نے فرمایا: پولیس والوں کو اپنی تنخواہ کا احساس ہونے لگا ہے، یوں بیکار بیٹھنے سے عوام کی اُٹھتی اُنگلیوں نے پولیس والوں کو انکاؤنٹر اسپیشلسٹ بنا دیا ہے ـ
پرائیویٹ ٹیلیویژن چینلس میں بڑھتے رئےلٹی شوز پر خدا نے کہا: اب ریئلٹی شو میں بچوں کو بلاکر نچانا پھر انہیں رُلانا بھی پیسہ کمانے کا پیشہ بن گیا ـ
ٹاٹا نینو پر ترس کھاتے خدا نے فرمایا: غریبوں کو اتنا نہ ترساؤ کہ یہ سستی کار پر بھی ترس نہیں کھاتے ـ غریبوں کو سستی کار دی جا رہی ہے یا ترسایا جا رہا ہے؟
ایئر انڈیا سے بھی ہزاروں کرمچاریوں کو نکال باہر کرنے کی خبر پر تبصرہ کرتے خدا نے صرف اتنا کہا: اُمید ہے اب بھارتیوں تازہ ایئر ہوسٹرس دیکھنے کو ملیں گی ـ
مایاوتی اور سونیا گاندھی کے آپسی سوال جواب پر خدا نے کہا: بھاڑ میں جائے یہ دونوں، دونوں ہی بھارت کی ترقی میں کانٹا ہیں ـ
بھارت کی پانچ ریاستوں میں آنے والے چناؤ پر خدا نے بتایا: مبارک ہو، زبردست نوٹوں کی بارش ہونے کو ہے ـ

ایک صحافی نے خدا سے کہا: آپ تو بھارت کے بارے میں ایسا بولے جا رہے ہو جیسے ایک مداری بولتا ہے ـ خدا نے صحافی سے کہا: میاں، سچ کیا ہے تم بھی جانتے ہو مگر اپنے اخبار میں لکھتے کچھ اور ہو ـ یقین جانو، سب جان بوجھ کر چپ سادھ بیٹھے ہیں جب خود کے اوپر اُنگلی اُٹھے تو بغلیں جھانکتے ہیں ـ جاری

باقی پھر کبھی

[ یہ خدا ہے ـ 66 ]

Post a Comment